برکس ممالک کے رہنماؤں کا بارہواں سربراہ اجلاس سترہ تاریخ کی شام ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے "وبا پر قابو پانے، ایک دوسرے کی مدد کرنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے " کے عنوان سے ایک اہم تقریر کی ، جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ برکس ممالک کثیرالجہتی ، اتحاد اور تعاون ، کھلے پن، جدت ، لوگوں کے معیار زندگی ، تحفظ ماحول اور تخفیف کاربن پر توجہ مرکوز رکھیں اور وبا پر قابو پانے میں ایک دوسرے کی مدد کریں اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کریں۔ شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں اس بات کی نشاندہی کی کہ موجودہ صدی کی وبا اور تیزی سے آتی تبدیلیاں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں ، اوردنیا پر ان کے گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انسانی معاشرے کو موجودہ صدی کی بدترین وبائی صورت حال کا سامنا ہے ، اور عالمی معیشت 1930 کی دہائی کے مالی بحران کے بعد بدترین کساد بازاری کا شکار ہے۔ ایسے اہم لمحے میں ، اس اجلاس کا انعقاد ایک خاص اہمیت کا حامل ہے۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ پہلے ، ہمیں کثیرالجہتی اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا چاہئے۔ دوسرا ، ہمیں وحدت اور تعاون کی راہ پر قائم رہنا چاہئے اور وبا کے چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے۔ تیسرا ، ہمیں عالمی معیشت کی بحالی کو فروغ دینے کے لئے کھلے پن اور جدت کاری کی راہ پر قائم رہنا چاہئے۔ چوتھا ، ہمیں لوگوں کے معیار زندگی کی بہتری کو ترجیح دیناہوگی اور پائیدار عالمی ترقی کو فروغ دینا ہوگا۔پانچواں ، ہمیں ماحول دوست اور کم کاربن کی حامل ترقی کی راہ پر عمل پیرا ہونا چاہئے ، اور انسان اور فطرت کی ہم آہنگی کو مدنظر رکھتے ہوئے بقائے باہمی کو فروغ دینا ہوگا۔آخر میں شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سب ایک ہی کشتی پر سوار ہیں۔ جب ہوائیں تیز ہوں اور لہریں طوفانی ہوں تو ہمیں اپنی سمت درست رکھنا ہوگی ، تندو تیزلہروں پر قابو پانے کے لئے باہمی اتحاد کو فروغ دینا ہوگا، تاکہ ہم اپنے بہتر مستقبل کی جانب طویل اور دشوار گز ار سفر کامیابی سے مکمل کر سکیں۔