چینی صدر شی جن پھنگ نے بیس تاریخ کو اپیک رہنماؤں کے غیر رسمی اجلاس سے ایک اہم خطاب کیا۔متعدد ممالک کے ماہرین اور دانشوروں کے خیال میں صدر شی کے خطاب نے ایشیاء پیسیفک تعاون کے مزید فروغ کے لیے ایک سمت کا تعین کیا ہے جو ایشیاء بحر الکاحل علاقے میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔سنگاپور کے ماہر معاشیات شے دونگ منگ کہتے ہیں کہ صدر شی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین جامع اور ترقی پسند ٹرانس پیسیفک شراکت داری معاہدے میں شمولیت پر فعال غور کرے گا۔اس بیان سے ایک مثبت اشارہ ملتا ہے بالخصوص ایسے وقت میں جب حال ہی میں آر سی ای پی معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ چین کا عزم ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کثیرالجہتی پر عمل پیرا ہے۔چین علاقائی اقتصادی انضمام کی سب سے بڑی محرک قوت بن چکا ہے جو اس خطے کو عالمگیریت اور معاشی انضمام کی جانب لے جائےگا۔چلی کی سینٹ تھامس یونیورسٹی میں شعبہ معاشیات کے ڈین اینریک پیرس ہارویٹز ن کے خیال میں صدر شی جن پھنگ نے بارہا ہم نصیب معاشرے کے تصور کی وکالت کی ہے ۔یہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کے حامل بیشتر اپیک ممالک کے خیالات کی ترجمانی ہے۔ ایشیاء بحرالکاحل خطے کو متفقہ آزاد تجارتی علاقے میں ڈھالنے کے لیے اپیک ممالک کو قریبی تعاون کرنا چاہئے ، مختلف خطوں کے مابین انضمام کو مزید تقویت دینی چاہیے ، اور تمام ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچانا چاہئے۔