فرانس میں چینی سفارت خانے کا افغانستان میں آسٹریلوی فوجیوں کے مظالم سے متعلق فرانس کے رویے پر تنقید

2020-12-02 14:19:40
شیئر:

تیس نومبر کو  فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان کے ایک ٹویٹ پر تنقید کی جس میں  آسٹریلوی فوجیوں کی جانب سے افغان شہریوں کی ہلاکت پر تبصرہ کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے فرانس میں چینی سفارت خانے نے یکم دسمبر کو اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ  چاؤ لی جیان کے ٹویٹس حقائق پر مبنی معروضی تبصرے ہیں ، چاؤ لی جیان کی جانب سے جو تصاویر استعمال کی گئی ہیں وہ  چینی مصوروں نے حقائق پر مبنی صورتحال کے تناظر میں بنائی ہیں۔فرانس کی جانب سے  جنگی جرائم اور عام  شہریوں کی ہلاکت پر تو کوئی مذمت نہیں کی گئی ہے بلکہ جنگی جرائم کی مذمت کرنے والوں کو "جانبدار" ، "جارحانہ" اور "توہین آمیز" قرار دیا گیا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ایسے بیانات توہین آمیز ہیں  جن سے یہ سوال  بھی ابھرتا ہے  کہ ایسے بیانات دینے والے جنگی مجرموں کے ساتھ کھڑے ہیں یا بین الاقوامی انصاف اور انسانی ضمیر کے ساتھ ہیں۔ ایک ایسا ملک جو "تمسخرانہ خاکوں کے حقوق" کا بھرپور دفاع کرتا ہے ، وہ چینی نوجوان مصوروں کے  ان خاکوں کو کیوں نہیں برداشت کر سکتا ہے؟  یہاں آزادی اظہار کے بارے میں  کیا گمان کیا جائے؟ ترجمان نے ایسے بیانات کو  انسانی ضمیر اور صحیح اور غلط  کے برعکس دوہرا معیار قرار دیا۔