امریکہ کی طرف سے چینی کمپنیوں پر نئی پابندیوں پر چین کا دو ٹوک موقف

2021-01-15 17:29:35
شیئر:

چودہ جنوری کو امریکی حکومت نے نو چینی کمپنیوں کو چینی فوج سے تعلق رکھنے والی  کمپنیوں کی بلیک لسٹ میں شامل کیا ہےجس کی وجہ سے امریکی سرمایہ کاروں کو اس فہرست میں شامل کمپنیوں کے حصص رواں سال گیارہ نومبر سے پہلے فروخت کرنے ہوں گے۔ اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں  ترجمان چاو لی جیان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ قومی سلامتی کو بہانہ بنا کر  قومی اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے چینی کمپنیوں پر بلاجواز پابندیاں لگاتی رہتی ہے ۔اور چین امریکہ کے اس طرزِ عمل کی بھرپور مخالفت کرتا ہے ۔ امریکہ کا عمل مارکیٹ کے مسابقتی اصولوں نیزعالمی تجارتی قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی ہے ۔ اس طرح کے اقدامات نے چین اور امریکہ کے درمیان معمول کی تجارت اورتعاون کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور امریکہ میں سرمایہ کاری کےحوالے سے غیر ملکی کمپنیوں کے  اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے ، آخر کار اس سب کا انجام یہ ہوگا کہ اس سے امریکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ چاولی جیان نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ امریکی حکومت ،خود فوجی اورسویلین انضمام کی پالیسی کو فروغ دیتی  ہے ،امریکہ کی کئی بڑی کمپنیاں  فوجی اور سویلین  دونوں شعبوں سے تعلق رکھتی ہیں ۔ 

امریکہ کی طرف سے چینی کمپنیوں پر نئی پابندیوں پر چین کا دو ٹوک موقف_fororder_2cf5e0fe9925bc3109f52b4adf0c28b6c9137096