چین کے بارے میں امریکہ کا مبالغہ آمیز خوف خطرات کا باعث ہے، امریکی اسکالر جوزف نائے

2021-03-06 22:22:31
شیئر:

چین کے بارے میں امریکہ کا مبالغہ آمیز خوف خطرات کا باعث ہے، امریکی اسکالر جوزف نائے_fororder_约瑟夫·奈

حال ہی میں ، ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ، جوزف نائے نے  عالمی خبروں کے سنڈیکیٹ کی ویب سائٹ پر " کیا امریکہ - چین جنگ کو متحرک کرسکتا ہے؟" کے عنوان سے ایک مضمون شائع کیا۔ "مضمون میں امریکہ اور چین کے مابین طاقت کے توازن میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے  مستقبل میں دونوں ملکوں کے تعلقات کے ممکنہ رجحان کا تجزیہ کیا گیا اور  امریکہ کو خبر دار کیا گیا کہ چین کی معاشی طاقت میں اضافے کے بارے میں غلط فہمی پیدا نہ کی جائے  اور  اس کے ساتھ ساتھ چین کے بارے میں امریکہ کے خوف کو بڑھا چڑھا کر پیش  کرنے سے گریز کیا جائے ، تاکہ  اس کے منفی رد عمل سے بچا جا سکے۔

مسٹر جوزف نائے کا خیال ہے کہ معاشی اور ماحولیاتی شعبوں میں باہمی انحصار سے امریکہ اور چین کے مابین واقعی سرد جنگ کے امکانات کو کم کردیا گیا ہے ، کیونکہ دونوں ممالک بہت سارے شعبوں میں تعاون کے خواہشمند ہیں ۔ جوزف  کا خیال ہے کہ امریکہ کو چین کی معاشی نمو سے جو خوف  ہے وہ اس کی بہت سے شعبوں میں چین پر طویل مدتی   برتری کو نظرانداز کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ جوزف نائے نے امریکہ کی مختلف برتریوں کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی زوال کے نظریہ کے حامیو ں کے دلائل کو رد کردیا اور کہا کہ یہ لوگ امریکی وسائل کے تمام پہلوؤں پر غور نہیں کرتے ہیں اور محض اپنے خوف کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔

انہوں  نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ امریکی تکبر ہمیشہ  سے ایک خطرہ ہے ، لیکن خوف کی مبالغہ آرائی بھی خطرناک ہوتی ہے ، جو حد سے زیادہ رد عمل کا باعث بن سکتی ہے۔ (امریکہ اور چین) دونوں فریقوں کو غلط فہمیوں سے بچنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ  بہر حال ، ہمیں سب سے بڑا خطرہ اکثر ہماری اپنی غلطیوں سے ہوتا ہے۔