جھوٹ اور بے بنیاد پروپیگنڈے سے سنکیانگ کے انسانی حقوق کے تحفظ کی کامیابیوں کو نہیں چھپایا جاسکتا

2021-03-08 11:07:13
شیئر:

جھوٹ اور بے بنیاد پروپیگنڈے سے سنکیانگ کے انسانی حقوق کے تحفظ کی کامیابیوں کو نہیں چھپایا جاسکتا_fororder_src=http___n.sinaimg.cn_spider202137_662_w895h567_20210307_6dc7-kkxpcze4646587&refer=http___n.sinaimg

حالیہ دنوں ، امریکہ سمیت  بعض مغربی ممالک نے چین کے سنکیانگ  سے متعلق افواہیں اور  جھوٹی خبریں پھیلائی ہیں  اور "انسانی حقوق" کی آڑ میں چین پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ سات تاریخ کو این پی سی اور سی پی پی سی سی کی پریس کانفرنس میں ، چینی ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے واضح کیا کہ "سنکیانگ میں ’ نسل کشی ‘ کا نام نہاد الزام بے بنیاد اور سراسر جھوٹ ہے۔مغربی ممالک میں  چین مخالف قوتیں سنکیانگ کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹ اور رغلط معلومات پھیلارہی ہیں۔ بعض مغربی ادارےاور افراد اپنے تعصب اور  سیاسی ایجنڈے کے تحت سنکیانگ کے زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے "نسل کشی" ، "جبری مشقت" ، اور لوگوں کو  "بڑے پیمانے پرحراست" میں رکھنے کے نام نہاد اور بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔ اور مغربی میڈیا اور سیاست دان اس حوالے سے  عالمی سطح پر جھوٹا پروپیگنڈا کررہے ہیں۔معروف فرانسیسی مصنف میکسم ویواس نے اپنی نئی کتاب "ویغور جعلی خبر وں کا خاتمہ" میں ان لوگوں کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو کبھی سنکیانگ  نہیں گئے یہ لوگ جعلی خبریں اور من گھڑت پروپیگنڈا  پھیلا رہے ہیں۔ان کی جھوٹی خبروں میں ، نام نہاد "نسل کشی" کا بے بنیاد الزام سب سے زیادہ سنسنی خیز ہے۔  حقیقت یہ ہے کہ سنکیانگ میں  پچھلے 40 سالوں  کے دوران ویغور کی آبادی  دوگنی ہوگئی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 46 ویں اجلاس کے دوران ، سنکیانگ کے معاملے پر متعدد ممالک کے نمائندوں نے چین کی حمایت  میں تقریریں کی ہیں۔ چین غیرجانبدار غیر ملکیوں کا سنکیانگ آنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ وہ سنکیانگ آکر خود اپنی آنکھوں سے حقائق دیکھ سکتے ہیں ان کو پتہ چلے گا کہ سنکیانگ سے متعلق پروپیگنڈا سراسرجھوٹا اور بے بنیاد ہے۔