بھارتی نیوز سائٹ "دی پرنٹ" نے 7تاریخ کو کہا کہ بھارت اور امریکہ میں مشکل صورت حال کی تناظر میں پوری دنیا چینی ویکسین پر زیادہ سے زیادہ انحصار کررہی ہے۔ چینی ویکسین کے کووکس پروگرام کی خریداری کی فہرست میں شامل ہونے سےچینی ویکسین کی طلب میں مزید اضافہ ہوگا، اور اسے ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ترقی پزیر ممالک کو فراہم کیا جائےگا۔ مضمون میں کہا گیا کہ سنگین وبائی صورتحال کی وجہ سے بھارت کی جانب سے ویکسین کی فراہمی تقریباًختم ہوگئی ہے۔ نام نہاد دنیا کے سب سے بڑے ویکسین تیار کرنے والے ادارے کا سی ای او آدار پونا والا اس مشکل وقت میں بھارت سے فرار ہو کر برطانیہ چلا گیا ہے۔امریکی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے عالمی صحت کے لئے سینئر محقق حوانگ یان زونگ نے کہا کہ چین نہ صرف ویکسین کی برآمد کا سب سے بڑا ملک ہے بلکہ کئی ممالک میں چین واحد انتخاب ہے۔سائنسی معلومات کا تجزیہ کرنے والی کمپنی ائیرفنٹی کے مطابق چین کی جانب سے برآمد کی جانے والی ویکسین کی تعداد، دنیا کے تمام ممالک کی طرف سے برآمد کی جانے والی ویکسین کی کل تعداد سے بھی زیادہ ہے۔