کووڈ-۱۹ کے حوالے سے مشہور روسی وائرولوجسٹ اور عالمی ادارہ صحت کے ماہر لیویو کا خصوصی انٹرویو

2021-07-28 11:17:18
شیئر:

حال ہی میں مشہور روسی وائرولوجسٹ اور عالمی ادارہ صحت کے ماہر لیویو  نے سی جی ٹی این کو خصوصی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے کہا:
" میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے لئے کام کرتا ہوں ، اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اب امریکیوں کے بہت دباؤ میں ہے۔ سیاستدان اب وائرولوجسٹ بن چکے ہیں۔ وو ہان لیبارٹری پر تنقید غلط تھی۔ چین کے انسٹی ٹیوٹ آف وائرالوجی نے بہت تعاون کیا ہے۔ مزید یہ کہ اس وبا سے پہلے ہی دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی کیسوں کی تصدیق ہوچکی ہے"۔
انہوں نے کہا اس وبا پر صرف اسی وقت قابو پایا جا سکتا ہے جب دنیا کی کم از کم 80 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وبا کی ویکسین فلو ویکسین کی طرح ہوگی اور اسے اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ چین نے دنیا کو دکھایا ہے کہ اس وبا سے کیسے لڑنا ہے۔ امریکہ اس کے برعکس ہے ، اس سلسلے میں ٹرمپ  قصور وار ہیں۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ چین میں زیادہ سے زیادہ جدید وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم ہوئے ہیں،  مجھے اس بات کی بہت خوشی ہوئی ہے۔ چینی رہنماؤں نے وبائی مرض پر قابو پانے کے کام کو بہت ہی صحیح طریقے سے انجام دیا ہے، جس میں اِن جدید تحقیقاتی اداروں کا قیام بھی شامل ہے۔ اسی وجہ سے وبائی امراض کے تیز رفتار اور مؤ ثر تجزیے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اور میں چین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں!آپ نے بہت اچھا کام کیا! میں اتنی تیزی سے اتنا اچھا کام کرنے کی وجہ سے آپ سے رشک کرتا ہوں! بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن اس وبا کو قابو کرنے کا طریقہ ہے۔ فلو ویکسین کی طرح کووڈ-۱۹  کی ویکسین کو بھی اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اس وبا سے لڑنے کے لئے چین ایک رول ماڈل ہے ، جبکہ امریکہ اس کے بالکل برعکس ہے۔میں چینی ماہرین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے وائرس کی فوری تصدیق کی اور دنیا کے ساتھ وائرس سے متعلق معلومات شئیر کیں۔ انہی معلومات کی وجہ سے روس سمیت دنیا کے دیگر ممالک فوری حفاظتی اقدامات اختیار کر سکے۔ ویکسین کی تحقیق و ترقی پر کام جاری رہنا چاہیے، ویکسین ہی اس وبا پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، یہ بہت اہم چیز ہے۔آپ کا بہت بہت شکریہ چینی وائرولوجسٹ!