لکسمبرگ سے آنے والی چینی نژاد کھلاڑی نی شا لین

2021-07-29 11:25:43
شیئر:

لکسمبرگ سے آنے والی چینی نژاد کھلاڑی نی شا لین_fororder_4

پچیس تاریخ کو ٹوکیو اولمپکس میں خواتین ٹیبل ٹینس سنگلز کے دوسرے راونڈ کے مقابلے میں 58 سالہ چینی نژاد کھلاڑی محترمہ نی شا لین نے لکسمبرگ کی نمائندگی کرتے ہوئے شرکت کی۔ ان کی حریف جنوبی کوریا کی 17 سالہ ایتھلیٹ شن یوبین تھیں۔ دونوں کھلاڑیوں کی عمر میں 41 سال کا فرق تھا۔ محترمہ نی شا لین اس میچ کو جیت نہیں پائیں، لیکن وہ اس میچ  کے نتیجے سے مطمئین تھیں۔ بہت کم لوگوں کو یاد ہے کہ 38 سال پہلے وہ ٹوکیو میں ہی ایک نا قابل شکست ملکہ تھیں۔
1983 میں ٹوکیو میں 37 ویں ورلڈ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں 20 سالہ نی شیالین نے چینی ٹیم کے ساتھ خواتین کی ٹیم چیمپئن شپ جیتی۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے ساتھی گو یوہوا کے ساتھ مکسڈ ڈبل چیمپئن شپ میں بھی کامیابی حاصل کی۔ 1986 میں نی شا لین نے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا۔ 1980 کی دہائی کے آخر میں نی شالین اپنے آبائی گھر شنگھائی سے جرمنی چلی گئیں۔ بعد میں لکسمبرگ میں آباد ہوئیں اور لکسمبرگ کی نمائندگی  کرتے ہوئے بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرتی رہیں۔ 2000 میں 37 سالہ نی شالین نے پہلی بار اولمپک کھیلوں میں شرکت کی اور خواتین کے سنگل مقابلےکے کواٹر فائنل میں داخل ہوئیں۔
ان کی نظر میں جیت یا شکست عام بات ہے، ان کے نزدیک خوشی زندگی کی اصل دولت ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ اگلے اولمپکس میں شرکت کریں گی یا نہیں تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا : "کبھی نہ کہو کبھی نہیں!" اپنی جدوجہد  کی ترغیب کے بارے میں بات کرتے ہوئے، نی شیالین نے کہا: "کیونکہ ، لکسمبرگ میں نی شیالین چینیوں کی  نمائندگی کرتی ہیں! "

لکسمبرگ سے آنے والی چینی نژاد کھلاڑی نی شا لین_fororder_5