ٹوکیو میں افغان شوٹر مہدی یاوری کا نشان

2021-07-30 09:44:53
شیئر:

چار سال قبل  افغانستان سے تعلق رکھنے والے مہدی یاوری کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا کہ ایک دن وہ اولمپک گیمز  کے میدان میں اپنی مادر وطن کی نمائندگی کریں گے۔ یاوری بچپن میں پناہ گزین کی حیثیت سے  ایران چلے گئے تھے۔بعد میں پناہ لینے کی خاطر انہیں اپنا خاندان چھوڑنا پڑا  اور چار سال قبل یاوری نے سوئٹزرلینڈ کے شہر نیون میں رہائش اختیار کی۔ اسی سال، سابق اطالوی شوٹنگ اولمپک چیمپئن نیکولو کیمپریانی نے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کےوفد کے ساتھ  زیمبیا کے ایک پناہ گزین کیمپ کا دورہ کیا  تب انہوں نے سوچا  کہ کیوں نہ کھیلوں کے ذریعے زندگی میں مصائب کے شکار لوگوں کی مدد  کی جائے۔ کیمپریانی نے اس منصوبے کو نام دیا  "اپنا نشان چھوڑ جاو"۔  24 سالہ یاوری کو 2019 میں مزکورہ منصوبے کے تحت منتخب کیا گیا اور انہوں نے ٹوکیو اولمپکس کو اپنا ہدف قرار دیتے ہوئے تربیت کا آغاز کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ یاوری نے اس سے قبل بندوق کو  کبھی ہاتھ  تک نہیں لگایا تھا۔ دو سال سے بھی کم عرصے میں  وہ اولمپک کوالیفائی معیار تک پہنچ گئے ، جو بلاشبہ ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔اگرچہ یاوری مردوں کے 10 میٹر ایئر رائفل کے ابتدائی مقابلوں میں ناکام رہے، تاہم اولمپک اسٹیج پر کھڑا  ہونا ہی  ان کے لیے  ایک یادگار فتح ہے۔ یاوری نے کہا: "میں اولمپکس میں فخر سے اپنے ملک ، افغانستان کی نمائندگی کر سکتا ہوں۔ اولمپکس میں حصہ لے کر ، میں دنیا کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم بھی یہاں موجود ہیں ، ہم انسان ہیں ، اور ہمارے عزائم بھی ہیں ، خوف بھی ، جذبات بھی اور  خواب بھی۔ امید ہے کہ لوگ  پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے بارے میں اپنے تصورات کو تبدیل کر سکیں گے۔ "

ٹوکیو میں افغان شوٹر مہدی یاوری کا  نشان_fororder_4bed2e738bd4b31c73908d5d9688c6779f2ff80b