
افغان طالبان کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے 11 تاریخ کو صوبہ پنج شیر میں اعلان کیا کہ طالبان نے پنج شیر سمیت ملک کے تمام حصوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت ہر شعبے سے لوگوں کو کابینہ میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سے قبل پنج شیر میں طالبان مخالف مسلح فورسز کے ایک کمانڈر نے طالبان کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔ طالبان نے کہا کہ پنج شیر میں مخالفین کا ایک گروہ پہاڑوں کی جانب فرار ہو چکا ہے اور طالبان ان سے مذاکرات کر رہے ہیں۔"
مجاہد نے کہا کہ موجودہ کابینہ کی تشکیل عبوری ہے اور طالبان مختلف سماجی طبقات کو کابینہ کا حصہ بنانے پر غور کریں گے اور اس حوالے سے موزوں امیدواروں کی تلاش میں ہیں۔ایک اور رپورٹ کے مطابق گیارہ تاریخ کو طالبان نے دارالحکومت کابل کے مرکز میں واقع افغان صدارتی محل میں اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔طالبان نے رواں ماہ کی 7تاریخ کو کابل میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان میں "پائیدار امن ، خوشحالی اور ترقی" کو یقینی بنائیں گے۔ طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ بطور امیر ملک کی قیادت کریں گے۔