امریکہ میں موجودہ افغان مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کئے جانے کے حوالے سے افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے تیرہ ستمبر کو روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کی عبوری حکومت تمام ممکنہ قانونی اقدامات اختیار کرے گی تاکہ امریکہ ، افغانستان کے منجمد اثاثوں کو بحال کرے ۔
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ امریکہ کو افغان اثاثے بحال کرنے چاہئیں، کیونکہ ان اثاثوں کے مالک افغان عوام ہیں۔اس وقت افغانستان کو سنگین اقتصادی صورتحال کا سامنا ہے۔ اسی لیے امریکہ کا اثاثے منجمد کرنے کا اقدام افغان عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔افغان مرکزی بینک کے سابق صدر اجمل احمد نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ افغان مرکزی بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً نو ارب امریکی ڈالرہیں، جن میں سے 7 ارب امریکی ڈالرامریکی بینکس میں محفوظ ہیں۔تجزیہ نگاروں کے مطابق امریکی حکومت افغان طالبان پر دباو ڈال رہی ہے۔ افغان طالبان کی فنڈنگ کو معطل کرنا امریکہ کی انہی کوششوں میں سے ایک ہے۔ تاہم افغانستان کو درپیش اقتصادی مشکلات سے افغانستان میں انسانی فلاح و ترقی کا بحران زیادہ سنگین ہوگا۔