چین نے تائیوان کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کا بیان رد کر دیا

2021-10-23 17:04:19
شیئر:

چین نے تائیوان کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کا بیان رد کر دیا_fororder_66

امریکہ میں چینی سفارتخانے کے ترجمان نے تیئیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار کے غلط بیان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی اور چین مخالف سنگین سیاسی اشتعال انگیزی ہے۔امریکی اہلکار نے جمعرات کو چین پر الزام عائد کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی 25 اکتوبر 1971 کو منظور کردہ قرارداد کی "غلط تشریح" کر رہا ہےجس کا مقصد  تائیوان کو بین الاقوامی تنظیم اور اس سے منسلک اداروں سے خارج کرنا ہے۔یاد رہے کہ مذکورہ قرارداد کی بھاری اکثریت سے منظوری کے بعد اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کی قانونی نشست اور تمام حقوق کو بحال کرتے ہوئے تسلیم کیا گیا تھا کہ تائیوان چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ امریکی بیان میں حقائق کو مسخ کرتے ہوئے دانستہ چین اور تائیوان کو الگ الگ پیش کیا گیا ہے۔یہ ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔یہ چین کے حوالے سے ایک سنگین سیاسی اشتعال انگیزی اور عالمی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے اصولوں کی بدنیتی پر مبنی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور امریکہ سے بھرپور احتجاج کیا گیا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان  چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے ،عالمی برادری اور متعدد بین الاقوامی معاہدوں نے اس حقیقیت کی توثیق کی ہے۔ترجمان نے عالمی برادری سے مشترکہ طور پر ایسے اشتعال انگیز طرز عمل کی مذمت کا مطالبہ کیا۔ترجمان کے مطابق امریکہ کی تائیوان میں علیحدگی پسند قوتوں  کی حمایت اس کی سرد جنگ کی ذہنیت اور چین مخالف سازش کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ ایک چین کے اصول اور فریقین کے مابین طے شدہ تین مشترکہ اعلامیوں کی پاسداری کرے اور علیحدگی پسند قوتوں کو  غلط اشارے دینا بند کرے تاکہ چین۔امریکہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی امن اور استحکام کو کمزور ہونے سے بچایا جا سکے ۔