متغیر وائرس اومی کرون ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات کا مظہر ہے،ماہرین صحت

2021-11-29 10:36:18
شیئر:

متغیر وائرس اومی کرون ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات کا مظہر  ہے،ماہرین صحت_fororder_66

متغیر نوول کورونا  وائرس اومی کرون کا ظہور عالمی وبا کی روک تھام کی کوششوں کے لیے نئے چیلنجز لے کر آیا ہے۔ ماہرین صحت کا خیال ہے کہ امیر ممالک میں ویکسین کا زیادہ ذخیرہ کرنا ویکسین کی غیر مساوی تقسیم کا باعث بن رہا ہے، جو اس نئے وائرس کی پیدائش کا ایک اہم سبب ہے۔
برطانیہ کی ساؤتھ امپٹن ​​یونیورسٹی میں صحت کے عالمی مسائل کے ایک سینئر محقق مائیکل ہائیڈ نے سی این این کو بتایا کہ دنیا میں اب بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جنہیں  ویکسین نہیں لگائی گئی ہے، جیسا کہ سب صحارا افریقہ میں۔ اومی کرون کا ظہور "عالمی ویکسینیشن کی  سست رفتار  اور کم شرح کا قدرتی نتیجہ ہے۔
ہائیڈ نے کہا، "زیادہ دولت مند ممالک نے اصل ضرورت سے زیادہ ویکسین کی ذخیرہ اندوزی کی ہے، اور انہوں نے کوویکس منصوبے کو ویکسین عطیہ کرنے یا دوسرے ممالک کو براہ راست ویکسین دینے  کے اپنے وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے منصوبے کے مطابق اس سال کے آخر تک ہر ملک کی کم از کم 40 فیصد آبادی کو ویکسینیشن کی جانی چاہیے، 2022 کے وسط تک ویکسینیشن کی شرح 70 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ اس مقصد کو حاصل کرنا فی الحال مشکل دکھائی دے رہا ہے۔