حال ہی میں چین میں منعقدہ دیہی امور ورک کانفرنس میں اگلے سال میں چین کے زرعی اور دیہی کسانوں کے امور کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ چینی عوام اپنے کھانے کے پیالے کو ہر وقت اپنے ہاتھوں سے پکڑے رکھے،اور کھانے کا یہ پیالہ چین میں اگنے والی غذائی اجناس سے بھرا ہو۔ زراعت اور دیہی امور کے وزیر ٹانگ رن جیان نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اناج کی بوائی کا علاقہ بنیادی طور پر مستحکم ہو،دو اہم پہلوؤں بیج اور قابل کاشت پر بھرپور توجہ دی جائے ،اور بیج کی صنعت کی بحالی کے لیے کوشش کی جائے تاکہ خشک سالی اور سیلاب سے تحفظ کے ساتھ اعلیٰ معیاری زرعی زمین تیار کی جاسکے۔
چین کے قومی ادارہ برائے شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2021 میں اناج کی مجموعی پیداوار 68 کروڑ ٹن سے تجاوز کر گئی، جو کہ 2020 کے مقابلے میں سال بہ سال 2 فیصد زیادہ ہے۔ یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ چین میں اناج کی کل پیداوار 65 کروڑ ٹن سے اوپر رہی۔ وبائی امراض اور قدرتی آفات جیسے عوامل کے اثرات کے باوجود چین کی خوراک کی مارکیٹ میں عمومی طور پر مناسب فراہمی رہی اور وہ مستحکم انداز میں کام کر رہی ہے۔