افغانستان اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا امریکی پالیسی ہے، ایرانی وزیر خارجہ

2022-01-10 10:43:35
شیئر:

افغانستان اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا امریکی پالیسی ہے، ایرانی وزیر خارجہ_fororder_22

مقامی وقت کے مطابق، 9 تاریخ کو ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے تہران میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران عبداللہیان نے افغانستان میں گزشتہ 20 سالوں میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غلط پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا خطے میں امریکی پالیسیوں میں سے ایک ہے۔
انسانی وجوہات کی بناء پر، اور افغان عوام کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے، امریکہ کو  افغانستان کے منجمد کیے گئے فنڈز کو غیر منجمد کر کے افغانستان کو  واپس کرنا چاہیے۔ عبداللہیان نے یہ بھی کہا کہ افغان عوام کو انسانی امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ، ایران اپنے علاقائی اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے افغان عوام کو درپیش مسائل کے خاتمے کے لیے مدد فراہم کرے گا۔
افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے افغان عوام کے خلاف امریکہ کے مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ امریکہ شرمناک ناکامی کے ساتھ افغانستان سے چلا گیا،لیکن امریکہ نے افغان عوام کے خلاف پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھا ،جس کے نتیجے میں 80 فیصد افغان عوام متاثر ہوئے اور اب غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ 43 سالوں میں افغان مہاجرین کی مدد کرنے پر ایران کا شکریہ بھی ادا کیا، انہوں نے  دونوں ممالک میں مشترکات  کی نشاندہی کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ نئی افغان حکومت اپنے کسی پڑوسی کی مخالفت نہیں کرتی۔