افغانستان میں برسر اقتدار آنے کے بعد طالبان نے غیر قانونی سرگرمیوں اور داعش سے روابط کے شبے میں تقریباً 3 ہزار ارکان کو برطرف کردیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں لطیف اللّٰہ حکیمی نے بتایا کہ یہ افراد اماراتِ اسلامی کا نام بدنام کر رہے تھے، انہیں جانچ پڑتال کے عمل کے بعد تحریک سے نکالا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایک شفاف پولیس اور آرمی بنائی جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک 2 ہزار 840 ارکان کو نکالا جاچکا ہے۔ لطیف اللّٰہ حکیمی کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کرپشن، منشیات کی اسمگلنگ اور حتیٰ کہ لوگوں کی نجی زندگیوں میں مداخلت کرنے میں بھی ملوث تھے۔ انہوں نے ساتھ میں یہ بھی بتایا کہ ان میں سے کچھ افراد ایسے بھی تھے جن کے داعش سے روابط تھے۔