انتظامی علاقوں میں تقسیم کا نظام

2017-09-14 09:17:02
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


عوامی جمہوریہ چین کے آئین کے مطابق چین کے انتظامی علا قوں  میں صوبے ، خود اختیار علاقے اور   مرکزی حکومت کے براہ راست  زیر انتظام بلدیاتی شہر  شامل ہیں ۔

صوبوں اور خود اختیار علاقوں میں انتظامی تقسیم خود اختیار  پریفیکچر  ، کاونٹی ، خود اختیار کاونٹی اور شہر وں کے لحاظ سےہے ۔

کاونٹی ، خود اختیار کاونٹی اور  شہر  کے  ماتحت تحصیل  ، قومیتی تحصیل اور قصبہ  ہوتا ہے۔

خود اختیار علاقے ، خود اختیار  پریفیکچر اور خود اختیار کاونٹیاں  یہ سب مختلف قومیتوں کے خود اختیار علاقے ہیں۔

 ضرورت پڑنے پرمرکزی حکومت خصوصی انتظامی علاقہ قائم کرتی ہے ۔

 

چین کے صوبائی یونٹ

اس وقت چین کے چونتیس صوبائی یونٹ ہیں جن میں تیئیس صوبے ، پانچ خود اختیار علاقے اور چار  مرکزی حکومت کے  براہ راست زیر انتظام بلدیاتی شہر  اور دو خصوصی انتظامی علاقے شامل ہیں ۔

مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام چار  بلدیاتی شہر وں میں، بیجنگ، شانگہائی، تھیئن چن اور چھونگ  چھنگ شامل ہیں۔

 

بیجینگ

بیجینگ عوامی جمہوریہ چین کا دارالحکومت ہے ۔ بیجینگ شمالی چین کے میدانی علاقوں کے شمال مغربی حصے پر واقع ہے ۔ اس کا ابتدائی نام جی تھا جو  بہار اور خزان کے دور  اور متحارب ریاستوں کے دور میں یئن ریاست کا صدر مقام تھا ۔ اور  لیاؤ کے شاہی دور میں  معاون دارالحکومت کی حیثیت سے اس کا نام یئن جینگ تھا ۔ اس کے بعد جین ، یوان ، مینگ اور چھینگ خاندانوں کے  شاہی ادوار  اور  جمہوریہ چین کے دور میں دارالحکومت  رہا جس کا نام بالترتیب جون ٹو  ، ڈا ٹو ،   پیکینگ اور  بیجینگ بھی رہا ۔ سنہ انیس سو  اٹھائیس میں بیجینگ ایک شہر بن گیا  اور  اس وقت  یہ مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام شہر ہے ۔اس شہر میں چودہ  اضلاع اور دو کاونٹیاں ہیں ۔ شہر کا رقبہ سولہ ہزار  چار سو مربع کلومیٹر ہے ۔ سنہ دو ہزار بارہ کے اختتام  تک بیجینگ کی مستقل آبادی دو کروڑ چھ لاکھ  تیرانوے  ہزار  تھی ۔ بیجینگ چین کا سیاسی و ثقافتی  مرکز    ہی نہیں بلکہ انتظامی ،سائنسی اورتعلیمی شعبے کے ساتھ ساتھ  ذرائع آمد و رفت  کا بھی مرکز ہے ۔ اس کے علاوہ بیجینگ ایک مشہور  سیاحتی مقام بھی ہے ۔ اس شہر میں تاریخی اہمیت کےبےشمار  دلکش نطارے  ، آثار قدیمہ اور مصنوعی دلفریب مناظر  کے حامل مقامات ہیں جن میں دیوار چین ، شہرممنوعہ ، آسمانی مندر   ،مینگ شاہی خاندان  کا قبرستان ، سمر  پیلس اور  خوشبو دار  پہاڑ   سب کے سب بے حد مشہور ہیں ۔

 

شانگہائی

شانگہائی چین کے مشرقی ساحلی علا قے کے وسط  میں واقع ہے جس کا مختصر  نام حو  ہے ۔ دریائے یانگسی ،شانگہائی سے گزر کر سمندر میں جا  گرتا ہے ۔ قدیم زمانے میں یہ  ماہی گیروں کا ایک گاؤں تھا ۔  بہار اور خزاں کے دور میں وو ریاست کی سر زمین تھا ۔ متحارب  ریاستوں کے دور میں اس کا تعلق ریاست چھو   سے تھا ۔ اور سونگ شاہی دور میں  یہاں ایک قصبہ قائم کیا گیا اور اسے  شانگہائی کا نام دیا گیا ۔  بعد ازاں سنہ انیس سو ستائیس میں شانگہائی  ،ایک بڑےشہر  کا روپ اختیار کر گیا ۔ اس وقت یہ چین کی مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام چار شہروں  میں سے ایک ہے ۔ یہ شہر سولہ اضلاع  اور ایک کاونٹی پر مشتمل ہے ۔شہر  کا  رقبہ چھ ہزار تین سو چالیس اعشاریہ پانچ مربع کلومیٹر ہے اور سنہ دو ہزار بارہ کےاختتام تک شانگہائی کی مستقل آبادی دو کروڑ اڑتیس لاکھ  تھی ۔ شانگہائی دنیا کے بڑے شہروں کی فہرست  میں شامل ہے ۔ اس کے علاوہ شانگہائی  صنعت ، تجارت ،مالیات اور سائنس وٹیکنالوجی کے لحاظ سے  چین کا سب سے بڑا شہر ہے ۔

 

تھیئن چن

تھیئن چن شمالی چین کے میدان کے شمال مشرقی حصے پر واقع ہے ۔ اس کا مختصر نام چن ہے۔ دریائے ہائی حہ کی پانچ شاخوں کا پانی یہان  اکھٹے مل کر سمندر بو ہائی میں گرتا ہے ۔ جئن اور یوان کے شاہی ادوار میں اس کا نام  جی گو تھا جو جہاز رانی کا ایک بہت اہم مقام تھا ۔ مینگ شاہی خاندان کے بعد  اس مقام کو تھیئن چن کا نام  دے دیا گیا ۔  سنہ انیس سو  اٹھائیس میں یہ  شہر   کا روپ اختیار  کرگیا ۔ اس وقت تھیئن چن تیرہ اضلاع  اور تین کاونٹیوں پر مشتمل انتظامی شہر ہے جو  مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام   ہے ۔ شہر  کا رقبہ بارہ ہزار مربع کلومیٹر کے قریب ہے اور سنہ دو ہزار بارہ کے اختتام پر اس شہر کی مستقل آبادی ایک کروڑ اکتالیس لاکھ اکیس ہزار پانچ سو  تک جا  پہنچی تھی۔ تھئن چن شمالی چین کا سب سے بڑا صنعتی شہر ہے ۔ تیل ، گیس اور  سمندری نمک سمیت دیگر وسائل یہاں  وافر  مقدار میں ہیں ۔ تھیئن چن شمالی چین کا  اہم تجارتی مرکز اور   ساحلی شہر ہے ۔ اس شہر   میں خوبصورت اوردلفریب سیاحتی مقامات بہت زیادہ ہیں مثلاً جینگ یوان باغ ، تھیئن حو  محل  ، ڈا گو کھو  قعلہ ، جی کاونٹی کا ٹو لہ مندر  ،ہوانگ یا گوان قدیم دیوار چین اور پان شان دلکش مناظر  کے حامل مقامات  وغیرہ وغیرہ ۔

 

چھونگ چھینگ

 چھونگ چھینگ، جنوب مغربی چین کے مشرقی علاقے  میں دریائے یانگسی کے بالائی حصے  پر  واقع ہے جس کا مختصر نام یو ہے ۔ بہار اور خزان کے دور اور متحارب ریاستوں کےدور میں با ریاست کا مقام تھا ۔ سوئی اور تھانگ کے شاہی ادوار میں اس کا تعلق یو جو سے تھا ۔ جاپانی جار ح فوج کے خلاف جنگ کے دوران چینی حکومت  نے چھونگ چھینگ شہر کو  معاون  دارالحکومت  کا درجہ دیا ۔ سنہ انیس سو ستانوے میں چھونگ چھینگ مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام شہر وں کی فہرست میں داخل ہوا۔ یہ شہرصوبہ سی چھوان کے  چھونگ چھینگ ،  وان شیئن اور فو لین سمیت تین شہروں اور چھیئن جیانگ علاقے کے انتظامی خطے پر مشتمل ہے ۔ چھونگ چھینگ انیس اضلاع اور انیس کاونٹیوں پر مشتمل شہر ہے۔ پورے شہر کا رقبہ بیاسی ہزار  چار سو مربع کلومیٹر ہے ۔ سنہ دو ہزار بار ہ  کے اختتام پر شہر چھونگ چھینگ کی مستقل آبادی دو کروڑ  چورانوے  لاکھ پچاس ہزار  تک جا پہنچی ہے۔ چھونگ چھینگ ایک بڑا صنعتی شہر ہے ۔ دریائے یانگسی کی تین گھاٹیوں کے خوش کن مناظر   دلکش مقامات ، پی با پہاڑ اور جین یون پہاڑ  سمیت  دیگر خوبصورت اور دلفریب  نظاروں کے حامل مقامات  قابل دید ہیں  ۔ 


شیئر

Related stories