گزشتہ چالیس برسوں میں چین ایک بند ملک سے ہمہ گیر طور پر کھلا ملک بن چکا ہے
بو آو ایشیائی فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ گزشتہ چالیس برسوں میں چین ایک بند ملک سے ہمہ گیر طور پر کھلا ملک بن چکا ہے اور بین الاقوامی رابط سازی سمیت دیگر متعلقہ امور میں ایک بڑے ذمہ دار ملک کی حیثیت سےاپنا کردار ادا کرتا چلا آ رہا ہے ۔چین میں ایک بڑی تعداد میں غیر ملکی سرمایہ کاری آئی ہے اور اب چینی سرمایہ کاری پوری دنیا میں پھیل رہی ہے۔ ڈبلیو ٹی او میں شمولیت سے لے کر دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئٹیو پیش کرنے تک، چین نے ایشیا اور عالمی مالیاتی بحران کے خاتمے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے اور گزشتہ کئی برسوں سے عالمی اقتصادی ترقی میں چین کی خدمات کا تناسب تیس فیصد سے تجاوز کیے ہوئے ہے جس کی بدولت چین عالمی معیشت کے استحکام اور ترقی کو برقرار رکھنے کی ایک بڑی قوت بن گیا ہے۔کھلی پالیسی اور اصلاحات چین کا دوسرا انقلاب ہے۔یہ چینی عوام کی خواہشات، اور جدت اور ترقی و خوشحالی کے لئے پوری دنیا کے عوام کی امنگوں اور وقت کے تقاضے سے ہم آہنگ ہے۔