آلودگی کی روک تھام اور ماحول کے تحفظ کے لئے بھر پور کوشش کی جائے گی ، چینی صدر مملکت شی جن پھنگ

2018-05-19 19:51:12
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


 آلودگی کی روک تھام اور ماحول کے تحفظ کے لئے بھر پور کوشش کی جائے گی ، چینی صدر مملکت شی جن پھنگ

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے اٹھارہ سے انیس تاریخ تک جاری دو روزہ قومی ماحولیاتی تحفظ  کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کو  ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ منسلک رکھا جانا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں سوشلسٹ نظام اور چین میں اصلاحات اور کھلی پالیسی کے نافذ ہونے کے بعد  سے  گزشتہ چالیس برسوں میں حاصل کردہ مضبوط  مادی بنیاد سے فائدہ اٹھاتے ہوئےانسداد آلودگی اور ماحول کے تحفظ کے لئے بھر پور کوشش کی جائے گی تاکہ چین میں ماحولیاتی تحفظ کا شعبہ نئی ترقی کر سکے  ۔

 جناب شی نے اپنے خطاب میں پر زور الفاظ میں کہا کہ حیاتیاتی تہذیب کی تعمیر چینی قوم کی پائیدار ترقی سے تعلق رکھتی ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی اٹھارہویں قومی کانگریس کے بعد ہوا ، پانی اور زمینی آلودگی کی روک تھام کے لئے چین کے متعلقہ اداروں نے مختلف اقدامات اختیار کئے اور ماحولیاتی تحفظ کی نگرانی کا نظام بھی قائم کیا گیا اور اس حوالے سے متعلقہ منصوبہ بندی بھی  کی گئی ۔

صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو اس وقت چین میں حیاتیاتی ماحول بہتر  ہو تا جا رہا ہے اورنئے عہد میں حیاتیاتی تہذیب کی تعمیر  ان اصولوں پر کی جانی چاہیئے جو انسان اور قدرت کے درمیان ہم آہنگی پیدا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی آنکھوں کی طرح ماحول کا تحفظ کیا جائے ۔ تخلیق ، ہم آہنگی ، سرسبز ، کھلے پن اور شراکت داری پر مبنی ترقی کے تصور کو برقرار رکھتے ہوئے وسائل کی کفایت شعاری اور ماحولیاتی تحفظ کے تحت صنعتی ڈھانچے اور پیداوار کی تیاری کا طریقہ کار قائم کیا جائے ۔ اس کے علاوہ ماحول کا تحفظ  عوام کی خوشحال زندگی کی بنیاد ہے ۔

جناب شی نے کہا کہ ماحول دوست ترقی چین میں جدید معاشی نظام کے قیام کا لازمی تقاضہ ہے  اور ماحول کے حوالے سے اہم اور نمایاں مسائل کے حل کو ترجیح دی جائے تاکہ عوام  صاف ستھرےماحول سے لطف اندوز ہوتے ہوئے خوشحال زندگی گزار سکیں ۔شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ  یہ ایک مشکل کام ہے اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے  مقاصد کی تکمیل کے لئے چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں  مختلف شعبوں کے درمیان تعاون اور تمام چینیوں  کی مشترکہ اورکٹھن کوششوں کی ضرورت ہے ۔


شیئر

Related stories