جنوبی بحیرہ چین کی مستحکم صورتحال مختلف فریقوں کے مفادات سے مطابقت رکھتی ہے ، شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل

2018-06-04 11:36:51
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل راشد الیموف  نے اتوار کے روز بیجنگ میں کہا   کہ چین اور آسیان کے رکن ممالک کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں  جنوبی بحیرہ چین کی   کشیدہ صورتحال میں کمی ہو ئی ہے جو مختلف فریقوں کے مفادات سے مطابقت رکھتی ہے   ۔ 
الیموف نے میڈیا کو ایک انٹر ویو  دیتے ہوئَے کہا کہ چین اور آسیان کے رکن   ممالک  نے قریبی اور مثبت روابط قائم کئے ہیں اور جنوبی بحیرہ چین کے حوالے   سے فریقوں کے عملی اعلامیے پر موئثر  عمل درآمد کرتے ہوئے باہمی اعتماد اور تعاون   کو  فروغ دیا گیا ہے ۔ 

مسٹر الیموف نے  کہا کہ چین شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرتا چلا آ رہا ہے۔ چھنگ تاو سمٹ تنظیم کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد سے گزشتہ سترہ برسوں میں چین نے تنظیم کے رکن ملکوں کے باہمی تعاون، تنظیم کی ترقی کی حکمت عملی  اور  اہداف کے تعین سمیت مختلف  پہلووں میں رہنما کردار ادا کیا ہے اور نمایاں فرائض انجام دیئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم میں نئے اراکین کی شمولیت کے بعد تنظیم ترقی کے نئے عہد مِیں داخل ہو چکی ہے اور  نئے چیلنجز اور مواقع درپیش ہونگے۔شنگھائی روح کی روشنی میں ایشیا اور یورپ میں کھلے پن ،باہمی اعتماد اور  احترام کی بنیاد پر مبنی بین الاقوامی تعلقات کے نئے ماڈل قائم ہو چکے ہیں۔چھنگ  تاو سمٹ سے شنگھائی روح کے اثرات زیادہ وسیع ہو جائیں گے۔


شیئر

Related stories