چین کا ایس سی او کے چیئرمین ملک کے طور پر موثر کردار

2018-06-09 15:59:26
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کا  ایس سی او کے  چیئرمین ملک کے طور پر موثر کردار

شنگھائی تعاون تنظیم چھینگ تاو سمٹ نو اور دس تاریخ کو منعقد ہو رہی ہے ۔ اس کے ساتھ  ہی چین کی بطور  ایس سی او کے چیئرمین ملک کی  معیاد بھی ختم ہو گی ۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں شنگھائی تعاون تنظیم  آستانہ سمٹ کے بعد  چین اس تنظیم کا  چیئرمین ملک بنا ۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ  چین کے  چیئرمین ملک بننے کے  ایک سال کے دوران  "شنگھائی  سپرٹ " کو بروے کار لاتے ہوئے تمام فریقوں کی  مدد سے  ایک سو ساٹھ سے زائد اجلاسوں اور مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا  گیا۔ تمام فریقوں کے درمیان سیاسی اعتماد میں اضافہ ہوا ، سلامتی تعاون میں نئی پیش رفت ہوئی اور  افرادی و ثقافتی تبادلوں میں نئے  ثمرات حاصل ہوئے  ۔ یوں چھینگ تاو سمٹ کے کامیاب انعقاد کے لئے ٹھوس بنیاد  رکھ دی گئی ہے۔

علاقائی سلامتی اور  استحکام  کا تحفظ  ایس سی او کا اوّلین  فریضہ ہے ۔ دو ہزار ایک میں ایس سی او کے قیام کے بعد علیحدگی پسندی ، دہشتگردی اور  انتہا پسندی کے خلاف کارروائیوں کو اہمیت دی گئی اور  اب ایس سی او کے تحت تزویراتی سلامتی ، دفاع ، قانون کے نفاذ ، انفارمیشن سیکورٹی  ، انسداد منشیات اور بین الاقوامی جرائم  کے خلاف سخت  اقدامات  سمیت  مختلف شعبوں میں تعاون کیا جا رہا ہے ۔

پاکستان میں تعینات  چین کے سفیر یاو جین نے کہا کہ ایس سی او علاقائی سلامتی تعاون کو بہت  اہمیت دیتی ہے ۔ اس خطے کا سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی ہے ۔ یہ ایک علاقائی اور عالمی مسئلہ  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او میں شمولیت کے بعد اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکے گا ۔

علاوہ ازیں اقتصادی تعاون بھی ایس سی او  کی  ایک اور اہم ترجیح ہے  ۔ تمام رکن ممالک دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک ہیں  اور ایس سی او  ایک اہم پلیٹ فارم کی حیثیت سے اپنی منفرد خدمات سرانجام دے سکے گی ۔

چیئرمین ملک بننے کے دوران چین نے پہلے  ویمنز  فورم ، ثقافت و فنون لطیفہ  فورم اور میڈیا فورم سمیت مختلف  سرگرمیوں کا اہتمام کیا ۔ اس سے متعلقہ ممالک کے عوام ایس سی او کی ترقی   کے متعلق  زیادہ آگاہی حاصل کر سکیں گے ۔ 


شیئر

Related stories