شنگھائی تعاون تنظیم کی چھنگ تاو سمٹ اختتام پزیر

2018-06-11 11:10:05
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

شنگھائی تعاون تنظیم کی چھنگ  تاو سمٹ اختتام پزیر

شنگھائی تعاون تنظیم کی چھنگ  تاو سمٹ اختتام پزیر


شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارتی کونسل کا اٹھارہواں  اجلاس دس تاریخ کو چین کے ساحلی شہر چھنگ  تاو میں اختتام پزیر ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے سب سے پہلے تنظیم کے رکن ملک کے رہنما کی حیثیت سے پاکستانی صدر ممنون حسین اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اجلاس میں شرکت کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ تنظیم کے اراکین میں اضافے کے بعد یہ تنظیم کی پہلی سمٹ ہے جو تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے تنظیم کے رکن ملکوں سے اپیل کی کہ شنگھائی جذبے  کو بروئے کار لاتے ہوئے  تنظیم کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے ۔ ان کی تجویز کو شرکا ء اجلاس کی طرف سے خوب خراج تحسین پیش کیا گیا۔
پاکستان  کی پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ امجد عباس نے  یہ خیال ظاہر کیا کہ صدر شی جن پھنگ کی مزکورہ اپیل تنظیم کی ترقی اور  آئندہ تعاون کے لیے رہنما تصور کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے اپنے خطاب میں مشترکہ خوشحالی  پر زور دیا  ہے ۔ رکن ملکوں کو چاہیے کہ تنازعات کو  چھوڑ کر مشترکہ ترقی کے لیے کوشش کی جائے تاکہ ترقی کے مفادات خطے کے تمام ملکوں کے عوام کو حاصل ہو سکیں۔
چین میں بھارت کے سفیر  گوتم بمبا والے نے کہا کہ صدر شی  کی تقریر میں شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کے لیے سمت کا تعین کیا گیا ہے۔ بھارت شنگھائی تعاون تنظیم میں زیادہ نمایاں کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ  کئی سالوں سے  بھارت شنگھائی تعاون تنظیم میں سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی، اقتصادی ترقی اور ثقافتی تبادلوں  کے شعبوں میں بھر پور خدمات انجام دیتا چلا آ رہا ہے۔ 


شیئر

Related stories