عالمی برادری کی جانب سے "شنگھائی سپرٹ " کی تحسین
ایس سی او چھِنگ تاؤ سمٹ دس تاریخ کو ختم ہوئی ۔ چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایس سی او کی ترقی ، ایس سی او ر دیگر ممالک اور اداروں کے درمیان تعلقات اور عالمی انتظام و انصرام میں ایس سی او کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ دنیا کے کئی ممالک ، اداروں اور عالمی برادری نے عالمی معاملات کے حوالے سے چین کے ذمہ دارانہ رویے کو سراہا ہے ۔
سی پیک کے سابق خصوصی رابطہ کار ظفرالدین محمود نے کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک میں جغرافیائی قربت پائی جاتی ہے لیکن ماضی میں باہمی روابط استوا ر کرنے کا موقع نہیں ملا تھا ۔ ایس سی او کے تحت تمام رکن ممالک نئے شعبہ جات میں باہمی تعاون کے فروغ پر زور دے سکیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی اور سیاسی نظاموں کے تنوع کے پس منظر میں "شنگھائی سپرٹ " کے اصول کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ خوشگوار تعاون کیا جا سکتا ہے ۔
افغان صدر کے سلامتی مشیر نے کہا کہ علیحدگی اور عدم تعاون سے استحکام اور خوشحالی نہیں آ ئے گی بلکہ اشتراک اور تعاون مختلف ممالک کے درمیان تعاون کی بنیاد ہے اور یہی " شنگھائی سپرٹ " ہے اور افغانستان ہمیشہ اس کا حامی رہا ہے ۔