چین امریکہ تجارتی جنگ کے بارے میں سی آر آئی کا تبصرہ
چین امریکہ تجارتی جنگ کے بارے میں سی آر آئی کا تبصرہ
سی آر آئی کے تجزیہ نگار نے آٹھ تاریخ کو اپنے ایک تبصرے میں نشاندھی کی ہے کہ امریکی حکومت نے اس بات کو بہانہ بنا کر تجارتی جنگ شروع کی ہے کہ امریکہ کی قومی سیکیورٹی کو مضبوط کیا جائے، مینیوفیکچرینگ کو امریکہ میں واپس لایا جائے اور امریکی مزدوروں کے لیے روزگار کے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں۔تاہم تجارتی جنگ کے نتائج امریکی عوام کے لیے مایوس کن ثابت ہو رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر نے صنعتی و کاروباری اداروں کے نمائندوں کو بلا کر ایک اجلاس منعقد کیا ۔ اجلاس کے شرکا نےاس تشویش کا اظہار کیا کہ غیرملکی مصنوعات پر اضافی ٹیرف لگانے سے امریکی صنعتی و کاروباری اداروں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا اور روزگار میں کمی واقع ہوگی اور یوں امریکی معیشت کو نقصان پہنچے گا ۔اجلاس میں صرف سات فیصد شرکا نے اضافی ٹیرف لگانے کی حمایت کی۔ تاہم امریکی حکومت نے اس نتیجے کو نظر انداز کرتے ہوئے اضافی ٹیرف لگانے کا فیصلہ برقرار رکھا جو کہ افسوس ناک امر ہے۔
اس وقت امریکی مارکٹ میں کوکاکولا سے گاڑیوں تک، کھلونوں سے لے کر لباس تک، پیشتر اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔سولہ ارب چینی مصنوعات پر اضافی ٹیرف لگانے کے امریکی حکومت کے فیصلے کے اعلان کے بعد لوگوں کو اندیشہ ہے کہ امریکی صارفین کے اخراجات میں پچیس فیصد کا اضافہ ہوگا اور کم اور درمیانی آمدنی والے امریکی باشندوں کا گزر بسر بہت زیادہ مشکل ہو جائے گا کیونکہ وہ زیادہ چینی مصنوعات خریدتے ہیں۔ اس تجارتی جنگ کا اصل خسارہ امریکی صارفین کو ہو گا۔