چین کی زرعی سائنس و ٹیکنالوجی کی مدد سے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں زراعت کی ترقی کا فروغ

2018-08-22 11:20:46
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

زراعت" دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کی اقتصادی ترقی کی اہم بنیاد ہے۔چین کے ساتھ زراعت کے شعبے میں تعاون کرنا ان ممالک کی مشترکہ خواہش ہے۔حالیہ چند برسوں میں چین کی مخلوط گندم اور  چاول پاکستان اور بنگلہ دیش سمیت "دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ  دوسرےممالک میں اگائے جانے لگے ہیں ۔ معروف کاروباری ادارے سینوچم گروپ کےسربراہ نے بتایا کہ دو ہزار چودہ میں پاکستان میں چین کی دریافت کردہ مخلوط  گندم اگانے کا آغاز کیا گیا۔گزشتہ چار برسوں میں اس کاروباری ادارے کی جانب سے کل ایک سو پچاس تکنیکی اہلکاروں   کو پاکستان میں گندم کی اس مخلوط قسم کو عام کرنے  کے لئے بھیجا گیا ہے۔اب پاکستان میں چین کی دریافت کردہ اس گندم کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے ۔ سینو چم گروپ نےپاکستان میں کاشت کے طریقہ کار اوروہاں کی حقیقی مانگ کے مطابق گندم کی یہ مخلوط قسم اگانے کا طریقہ کاربھی  دریافت کر لیا ہے۔
گندم کے علاوہ چین کی دریافت مخلوط قسم کاچاول  بھی ہے جس  کو دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں اگایا بھی گیا۔ سینوچم گروپ نے دو ہزار پندرہ میں بنگلہ دیش میں ان چاولوں کو اگانے کی ٹیکنالوجی رائج کرنے کا آغاز کیا اور بنگلہ دیش میں آر اینڈ ڈی سینٹر بھی قائم کیا۔
چینی کاروباری ادارے سینوچم گروپ کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں  چین اور" دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کے درمیان زراعتی شعبوں میں تعاون کے لئے اپنی خدمات سرانجام دے گا اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کو زرعی ترقی میں مدد دے گا۔


شیئر

Related stories