چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ کی جاپانی بزنس کمیونٹی کے وفد سے ملاقات
چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ کی جاپانی بزنس کمیونٹی کے وفد سے ملاقات
بارہ تاریخ کی سہ پہر کو جاپانی بزنس کمیونسٹی کے وفد نے بیجنگ میں چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ سے ملاقات کی۔ اس وفد میں جاپان کے اہم کاروباری اداروں کے دو سو سے زائد سربراہان شامل ہیں۔
ملاقات کے موقع پر وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ فریقین کو چین اور جاپان کے درمیان طے شدہ چار سیاسی دستاویزات کے مطابق دونوں ممالک کے عوام کے مفادات کے لیے چین-جاپان تعلقات کو معمول پر واپس لا کر آگے بڑھانا چاہیئے۔
جناب لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین اور جاپان کے درمیان ٹھوس تعاون کی مضبوط بنیاد اور وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی صورتحال کے پیش نظر فریقین کو اپنی اپنی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر معاشی و تجارتی تعاون کے "پروپیلر" کردار سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔
لی کھہ چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اصلاحات و کھلی پالیسی کو عمل میں لانے کی بھرپور کوشش جاری رکھے گا ، منڈی تک رسائی کے لیے نرمی کرے گا، علمی اثاثوں کے حقوق کے تحفظ کومضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ کاروباری ماحول کو بہتر بنائے گا تاکہ چین میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین اور جاپان کا شمار دنیا کی اہم معیشتوں میں ہوتا ہے۔چین جاپان سمیت مختلف فریقوں کے ساتھ مل کر چین-جاپان - جنوبی کوریا کے آزاد تجارتی زون اور علاقائی جامع اقتصادی ساتھی کے تعلقات کے معاہدے پر مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین آزاد تجارت اور سرمایہ کاری کی سہولیات کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات اختیار کرنا چاہتا ہے ۔
جاپان کی بزنس کمیونیٹی کے سربراہوں نے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ کو اکیسویں صدی میں چین-جاپان تعلقات کے لئے تجاویز پیش کیں۔انہوں نے کہا کہ جاپان کی بزنس کمیونٹی تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت ، کثیرالجہتی پسندی اور آزاد تجارت کا تحفظ کرنے میں چین اور جاپان کی حکومتوں کی جمایت کرتی ہے۔