امریکہ کی طرف سے تجارتی بات چیت کے لیے چین کو دعوت نامہ موصول
امریکہ کی طرف سے تجارتی بات چیت کے لیے چین کو دعوت نامہ موصول
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ چین کو امریکہ کی طرف سے تجارتی حوالے سے بات چیت کے لیے دعوت نامہ موصول ہوا ہے ۔ وزارت تجارت کے ترجمان گاوُ فنگ نے اس بات کی تصدیق بیجنگ میں ایک پریس کانفرس میں کی اور کہا کہ چین امریکہ کے اس رویے کو خوش آمدید کہتا ہے اور دونوں ممالک تفصیلات سے متعلق بات چیت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں دونوں ممالک کی طرف سے بات چیت کرنے والی ٹیموں نے مختلف فورمز پر ایک دوسرے کے تحفظات کے بارے میں روابط قائم کیے ۔ جناب گاو فنگ نے کہا کہ تجارتی کشمکش ہر ایک کے مفادات کے خلاف ہے ۔
امریکہ کی طرف سے چین کی تمام در آمدات پر ممکنہ اضافی محصولات عائد کرنے کے حوالے سے جواب دیتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے یکطرفہ محصولات سے آخر کار چین اور امریکہ کے لوگو ں کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے مفادات کو نقصان پہنچے گا ۔گاو فنگ نے کہا کہ امریکہ متعدد صنعتی اداروں کے نمائندوں اور صارفین کی مخالفت کو پس پشت ڈال رہا ہے جس سے تجارتی کشمکش میں اضافہ ہو گا ۔ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے دباوُاور بلیک میلنگ کا چین پر اثر نہیں پڑے گا اور یہ مسلہ کے حل کے لیے بھی مدد گا ر ثابت نہیں٘ ہوگا ۔
گاو فنگ نے مزید کہا چین امید کرتا ہے کہ امریکہ لوگوں کی خواہشات کو مدنظر رکھے گا اور چین -امریکہ تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مساوات اور دیانت داری کے ساتھ بات چیت و مشاورت کے ذریعے مفید اور عملی اقدامات اٹھائے گا ۔