اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کا دوسرا عالمی کمیونیکیشن فورم چین کے صوبے گوان دونگ میں جاری
اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کا دوسرا عالمی کمیونیکیشن فورم چین کے صوبے گوان دونگ میں جاری
بیس ستمبر کو چائنا میڈیا گروپ اور چین کے صوبے گوانگ دونگ کی حکومت کی اشتراک سے منعقد ہونے والےاکیسویں صدی کی بحری شاہراہ رشیم کے دوسرے بین الاقوامی کمیونیکیشن فورم کے تحت مرکزی فورم کا چین کے شہر جوہائی میں انعقاد ہوا۔فورم میں معروف ماہرین اور خبررساں اداروں کے اعلی سطح کے قائدین نے"دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر کے اقدامات ، نتائج اور خبررساں اداروں کے مابین تعاون کی مضبوطی سمیت مختلف امور پر گہرائی سےتبادلہ خیال کیا۔
رواں سال چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ کی پیش کردہ "دی بیلٹ اینڈ روڈ" انیشٹیو کی پانچویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔فرانس کے سابق وزیراعظم جین پیئر رافین نے اس انیشٹیو کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں شاہراہ رشیم اقتصادی پٹی اور اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ رشیم سے وابستہ ممالک اور علاقوں میں تعاون کو وسعت دینی چاہیے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے چین اور فرانس کی دوستی کو نیا رابطہ ملے گا۔
معاشیات میں نوبل انعام جیتنے والے نیویارک یونیورسٹی کے پروفیسر تھامس جے سارجنٹ نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو نہ صرف چین کے لئے بلکہ ساری دنیا کے لئے مفید ہے۔کیونکہ اس انیشیٹو سے مقابلے کے نئے مواقع پیدا ہوں گےاور عالمی معیشت کی ترقی کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔
اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کا دوسرا عالمی کمیونیکیشن فورم چین کے صوبے گوان دونگ میں جاری
چائنا میڈیا گروپ کے تحت چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کے ڈپٹی ڈائریکٹر حو بان شنگ نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم خبررساں اداروں کو دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک اور علاقوں کے عوام کی مانگ کو پورا کرنے کی کوشش کرنی چا ہیئَے۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی اور بحری شاہراہ ریشم سے وابستہ ممالک کے خبرساں اداروں کے مابین رابطے کو مضبوط بنانا چاہیئے اور خبررساں اداروں کو شاہراہ رشیم کی تعمیر کے لئے اپنا کرادار ادا کرنا چاہیئے۔