دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

2018-09-29 14:22:33
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال


زبیر بشیر

دی بیلٹ اینڈ روڈ چینی صدر جناب شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کی گئی ایک تجویز تھی جو اب ایک مکمل حقیقت کا روپ لے چکی ہے۔ جناب شی جن پھنگ چین کے صدر ہونے کے ساتھ  چینی کیمونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اورمرکزی فوجی کمیشن کے چیرمین بھی ہیں۔ جناب شی کی یہ تجویز کسی ایک قوم یا معاشرے کی ترقی کے لئے نہیں بلکہ ان کا خواب ہے کہ دنیا کے تمام انسانوں کو ترقی کے لئے یکساں مواقع اور بنیادی حقوق دستیاب ہوں۔ دی بیلٹ اینڈ روڈ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کی جانب سفر کا آغاز ہے : ایک ایسا معاشرہ جہاں سب انسان برابر ہوں گے اور وہ یکساں ترقی کرسکیں گے۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال


دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق چند اہم حقائق

· سن 2013 میں چینی صدر جناب شی جن پھنگ نےدی بیلٹ اینڈ کی تعمیر کا تصور پیش کیا۔

· 8 نومبر 2014 دی بیلٹ اینڈ روڈ کے منصوبو ں کے لئے معاونت فراہم کرنے کے لئے "سلک روڈ فنڈ" کے قیام کے فیصلے کا اعلان کیا گیا۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· 29 دسمبر 2014 کو بیجنگ میں باقاعدہ طور پر سلک روڈ فنڈ قائم کر دیا گیا۔

· 28 مارچ 2015  چین نے عالمی برادری کے سامنے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے بنیادی خدوخال واضح کیا تاکہ مل جل کر آگے بڑھا جاسکے۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· 25 دسمبر 2015 چین کی جانب سے ایشئن انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک کا قیام عمل میں لایا گیا۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· 14-15 مئی 2017 دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے پہلا بین الاقوامی فورم منعقد ہوا۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ کے منصوبوں کے دوران ہونے والی تجارتی سرگرمیاں


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال


سن 2013 سے سن 2018 تک پانچ سال کے دوران دی بیلٹ اینڈ روڈ پر لاتعداد تجارتی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں۔ جن کے ثمرات وابستہ ممالک میں عام تک بھی پہنچے۔ آئیے ان تجارتی سرگرمیاں کی جھلکیاں ذیل میں دیکھتے ہیں۔

· چین اور بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 5.5 ٹریلین ڈالرز تک پہنچ گیا۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· دنیا بھر میں 82 سے زائد تجارتی تعاون زونز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ اور ان مراکز کے ذریعے ہونے والی سرمایہ کاری  28.9ملین ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔ ان مراکز کے قیام سے 244000   سے زائد مقامی افراد کو روزگار کے مواقع دستیاب آچکے ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· دی بیلٹ اینڈ روڈ کے ریل کے راستے پر چین کے 48 شہر بذریعہ ٹرین یورپ کے 42 شہروں سے منسلک ہوچکے ہیں۔اب تک  چین سے یورپ تک پانچ سال 10000 سے زائد مال بردار ٹرینیں روانہ ہوچکی ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· دی بیلٹ اینڈ روڈ کے بحری راستے پر 600 سے زائد بندرگاہیں اور 200 سے زائد ممالک آپس میں جڑ چکے ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· دی بیلٹ اینڈ روڈ کے ہوائی  راستے پر چین سے 45 ممالک تک براہ راست پروازیں شروع ہوچکی ہیں۔ ان ہوائی راستوں پر ہر ہفتے 5100 سے زائد فلائٹس روانہ ہوتی ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ پر ہونے والی سرمایہ کاری

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اب ایک تناور اور ثمر آور درخت بن چکا ہے۔مئی سن 2018 تک بیلٹ اینڈ روڈ  سے وابستہ ممالک اور چین کے درمیان آزاد تجارت کے 16 سے زائد معاہدے ہوچکے ہیں۔ ان معاہدوں کے تحت چین کے ساتھ نئی شراکت داری کرنے والے ممالک اور علاقوں کی تعداد  24 سے زائد ہے اور ان میں سے نصف ممالک ایسے ہیں جو براہ راست دی بیلٹ اینڈ روڈ پر واقع ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال


· دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے نان فائنانشل سیکٹر میں ہونے والی سرمایہ کاری 80 بلین ڈالرز سے زائد ہے۔

· نجی شعبے میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں 57.11 بلین ڈالز کی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے ہیں ۔ یہ معاہدے دنیا کے 54 مختلف ممالک کے ساتھ کئے گئے ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· جولائی سن 2018 تک   ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک نے دنیا کے 87 ممالک کے ساتھ مختلف معاہدے کئے جن کے تحت 13 ممالک کے 28 ترقیاتی منصوبوں میں 5.3 بلین ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· دی سلک روڈ فنڈ کے تحت سات بلین ڈالر کے 19 منصوبوں پر دستخط ہوچکے ہیں

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک اور چین کے درمیان تبادلے کے پروگرام

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے ابتدائی پانچ سال کے دوران چین اور دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے درمیان وسیع پیمانے پر طلبا وطالبات ، ماہرین اور عام شہریوں کے تبادلے ہوئے۔

· چین کے تقریباً 24 ملین سے زائد شہری دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے دوروں پر گئے۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· دی بیلٹ روڈ سے وابستہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 10 ملین سے زائد افراد چین کے دوروں پر آئے۔

· اس وقت دی بیلٹ اینڈروڈ سے وابستہ64 سے زائد ممالک کے  200000 سے زائد طلبا و طالبات اس وقت چین میں زیر تعلیم ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· چین کے تقریباً 66100 سے زائد طلبا و طالبات دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔


دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پانچ سال

· دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت منصوبے سے وابستہ ممالک میں 81 سے زائد تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

· دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت منصوبے سے وابستہ ممالک میں 35 ممالک میں کلچرل سینٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

· سن 2018کے پہلے چھ ماہ میں 39.3 ملین سے زائد کے تعلیمی وظائف جاری کئے گئے۔

کامیابیوں کا یہ سفر ابھی جاری ہے اور آنے والے دنوں میں اس کے ثمرات مزید ممالک اور علاقوں تک پہنچیں گے۔ پاکستان میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت چین- پاک اکنامک کوریڈور یعنی چین- پاک اقتصادی راہداری کے بہت سے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور بہت سے تیزی کے ساتھ تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ خاص طور پر توانائی  اور مواصلاتی شعبے میں ہونےوالی سرمایہ کاری کے اثرات آہستہ آہستہ ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔


 


شیئر

Related stories