ہانگ چو کی کہانی ، چینی صدر شی جن پھنگ کی زبانی

2018-10-24 10:49:57
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ہانگ چو کی کہانی ، چینی صدر شی جن پھنگ  کی زبانی

ہانگ چو کی کہانی ، چینی صدر شی جن پھنگ  کی زبانی

دوسرے شہروں کی طرح چین کےجنوب مشرقی شہر ہانگ چو نے بھی چین میں اصلاحات و کھلے پن کی وجہ سے ہونے والی بڑی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔دو ہزار سولہ میں جی ٹونٹی سمٹ اس شہر میں منعقد ہوئی اور اس شہر کو دنیا میں شہرت حاصل ہوئی۔اس شہر کے بارے میں چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ ہانگ چو چین کی تاریخ میں ایک اہم ثقافتی، قدیم، تجارتی اور کاروباری مرکز رہا ہے۔ اس شہر کی تاریخ ہزاروں سال پر محیط ہے اس کے عظیم ثقافتی مقامات بہت ہی دلکش ہیں۔اور جدید زمانے میں اس شہر میں ای کامرس کو بھی تیزی سےفروغ دیا جا رہا ہے۔ای کامر س کے فروغ کے باعث ہانگ چو محض کمپیوٹر ماوس کے ایک کلک کے ذریعے دنیا کے ساتھ منسلک ہو جائے گا۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے سن 2016 میں منعقد ہونے والی جی ٹونٹی صنعتی اور تجارتی سمٹ کی افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب کا آغاز ہی ہانگ چو کی کہانی سے کیا تھا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں نے صوبہ جیے جیانگ میں چھ سال تک کام کیا ہے اور یہاں ہونے والی ترقی کا نہ صرف مشاہدہ کیا بلکہ اس میں  خود حصہ بھی لیا ہے۔ 
چین میں ہانگ چو جیسے شہر بہت زیادہ ملتے ہیں جن میں گزشتہ کئی عشروں کے دوران بڑی ترقی ہوئی ہے۔بے شمار عام خاندانوں نے خود اپنے محنتی ہاتھوں سے اپنی زندگی کو بہتر بنایا ہے۔ان چھوٹی چھوٹی تبدیلیوں کو جمع کر کے ہی  آج ایک ایسی بڑی اور عظیم طاقت بن چکی ہے جو چین کی ترقی کو فروغ دے رہی ہے اور چین کی اصلاحات و کھلے پن کے عظیم عمل کی عکاس بھی ہے۔

  


شیئر

Related stories