چین کے ایک گاؤں کی کہانی ،چینی صدر شی جن پھنگ کی زبانی

2018-10-26 11:00:59
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے ایک گاؤں کی کہانی ،چینی صدر شی جن پھنگ کی زبانی

چین کے ایک گاؤں کی کہانی ،چینی صدر شی جن پھنگ کی زبانی

شی جن پھنگ نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں سب سے پہلا سبق لیانگ جیا حہ میں سیکھا تھا۔یہ چین کے صوبہ شان شی کا ایک چھوٹا ساگاؤں ہے  جو نہ صرف جناب شی جن پھنگ کے سات سال کی نوجوانی،بلکہ چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی بڑی تبدیلی کا شاہد بھی ہے۔
بائیس ستمبر دو ہزار پندرہ کو  واشنگٹن میں ایک ضیافت میں شرکت کے موقع پر جناب شی نے شرکائے ضیافت کے ساتھ اپنی یہ کہانی شیئر کی۔انہوں نے کہا :" سنہ 1960 کے عشرے کے آخر میں جب میں چودہ، پندرہ سال کا تھا تو بیجنگ سے صوبہ شان شی کے شہر یانگ آن کے چھوٹے سے گاؤں لیانگ جیا حہ پہنچا ۔وہاں میں نے بطور کسان سات سال گزارے۔اس وقت ہم ایک کچے گھر میں کچی مٹی سے بنے چوبوترے پر سوتے تھے اور زندگی بہت مشکل تھی۔ اس دوران ہم کئی ماہ تک گوشت نہیں کھا سکے تھے۔اس وقت میری سب سے بڑی خواہش یہ تھی کہ گاؤں کے رہنے والوں کو ہر کھانے میں گوشت مل سکے۔رواں سال جشن بہار کے دوران میں اس گاؤں میں واپس آیا ۔لیانگ جیا حہ میں پکے راستے تیار ہو چکے ہیں،کسانوں نے بھی پکے مکانات میں انٹرنیٹ کا استعمال شروع کر دیا ہے۔عمررسیدہ افراد کی خوب دیکھ بھال کی جاتی ہے ،بچوں کو عمدہ تعلیم دی جا رہی ہے اور کسانوں کو طبی انشورنس بھی ملتی ہے۔بے شک اب گوشت کھانا بھی کوئی مشکل نہیں رہا۔اس سے مجھے یہ احساس ہوا ہے کہ چینی خواب، عوام کا خواب ہے جو عوام کی بہتر زندگی کے لیے خواہش کے ساتھ منسلک ہونے سے ہی کامیاب ہو سکے گا۔
جناب شی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہمیں یہ واضح طور پر پتہ ہے کہ چین بدستور دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہے۔ چین کے ہرحکمران کا اولین مشن عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔


شیئر

Related stories