وانگ چھی شان کی دو ہزار اٹھارہ نیو اکا نومی فورم میں شرکت اور تقریر
تقریر میں انہوں نے کہا کہ سرد جنگ کے اختتام کے بعد اس وقت دنیا کی سیاست اور معیشت میں سب سے زیادہ اصلاحات اور تبدیلیاں آرہی ہیں۔دنیا کو عالمی معیشت کی مستحکم ترقی کا تحفظ کرنے ، آبادی کی تبدیلی، موسمیاتی تبدیلی، ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے انتظامی صلاحیت کی پسماندگی ،ترقی کے عدم توازن میں اضافے، عالمی طرز حکمرانی کی پسماندگی ، نئی طرز فکر اور یکطرفہ پسندی میں اضافے جیسے کافی چیلنچز درپیش ہیں۔تاہم چیلنچز کے ساتھ مواقع بھی موجود ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ چیلنچز سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی رجحان کے مطابق عمل کرناچاہیئے،بنی نوع انسان کے امن و ترقی کو فروغ دینا چاہیئے، مختلف ممالک کے عوام کے منتخب کردہ راستے کا احترام ہونا چاہیئے،مختلف اختلافات سے مشاورت کے ذریعے نمٹا جانا چاہیئے۔اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی پر عملدرآمد کے ذریعے تخلیقی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہو ئے ترقی کے راستےکو بہتر بنایا جائے گا اور عوام کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔
اس کے علاوہ چینی نائب صدر وانگ چھی شان نے چینی خصوصیات کی حامل سوشلزم کی ترقی، چین کی اہم سماجی تبدیلیوں اور چین امریکہ تعلقات کے حوالے سے صورتحال پر روشنی ڈالی۔