اصلاحات و کھلے پن کی پالیسی چین-افریقہ تعاون میں مددگار ،مصری ماہر

2018-12-27 14:09:55
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

مصری پریس ہاؤس کے تحت سیاسی انسٹی ٹیوٹ کے محقق اور مطالعہ چین کے معروف ماہر حسین اسماعیل نے چین کی اصلاحات و کھلی پالیسی کے حوالے سے کہا ہےکہ چین- افریقہ تعاون کو اصلاحات و کھلی پالیسی سے تقویت ملی ہے اور اصلاحات و کھلی پالیسی چین-افریقہ تعاون کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصر سمیت بہت سے افریقی ممالک میں اصلاحات جاری ہیں۔ ہم چین میں اصلاحات وکھلی پالیسی پر عمل درآمد کے تجربات سے سیکھ سکتے ہیں۔حالیہ چند برسوں کے دوران چین کی مدد سے افریقہ میں بڑے بڑے منصوبوں کی تعمیر ہوئی ہے۔چین اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ ان افریقی ممالک کے لئے ترقی کی مثال بھی ہے، جو چین کے ساتھ تعاون کرنے کے خواہاں ہے۔چین ان ممالک کی مشکلات کو دور کرنے اور امن و استحکام کے کے قیام میں ان کی مدد کرتاہے۔
اصلاحات و کھلی پالیسی پر عمل درآمد کی چالیسویں سالگرہ منانے کی کانفرنس میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے کہا تھا کہ ہمیں کھلے پن کو وسعت دینی ہے اور بنی نوع انسان کے ہم نیصب سماج کی تعمیر کو آگے بڑھانا ہے۔حسین اسماعیل نے جناب شی کے ارشادات کے حوالے سے کہا کہ چین کی پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹیو اور چین-افریقہ تعاون کے دس منصوبوں سے افریقی ممالک کو ترقی کے مواقع ملے ہیں۔پیچیدہ عالمی صورتحال کے پیش نظرمتعدد افریقی ممالک کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر ان مشکلات کے حل کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
مصری ماہر نے مزید کہا کہ چین کی اصلاحات و کھلی پالیسی کی بدولت چین- افریقہ تعاون مسلسل آگے بڑھے گا۔


شیئر

Related stories