​چین کے اصلاحات اور کھلے پن کا سلسلہ نئے مرحلے میں

2019-01-28 16:38:43
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے اصلاحات اور کھلے پن کا سلسلہ نئے مرحلے میں

چین کے اصلاحات اور کھلے پن کا سلسلہ نئے مرحلے میں

گزشتہ ہفتے منعقد ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے 2019 سالانہ اجلاس میں، چین نے ایک بار پھر دنیا کے سامنے اپنے اصلاحات اور کھلے پن کو مزید بھرپور بنانےاور آگے بڑھانے کے عزم اور اعتماد کا اظہار کیا۔ایک مہینہ پہلے،اقتصادی امور سے متعلق چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کےا جلاس میں یہ تصور پیش کیا گیا کہ 2019 کے دوران چین اشیا اور دوسری پیداواری و تجارتی سازوسامان کی منتقلی اوردرآمدات و برآمدات کی نسبت نظام اور اصولوں میں کھلے پن کی جانب زیادہ توجہ دیگا۔اس کا مطلب کہ چین کے اصلاحات اور کھلے پن کا سلسلہ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔

اصلاحات اور کھلے پن کے نفاذ کے گزشتہ 40 سالوں کے دوران چین کم لاگت مزدوری، وسیع زمین اور بڑی مارکیٹ جیسے ترجیحی وسائل کی بدولت بڑے پیمانے پر بین الاقوامی سرمایہ کاری ، جدید سائنس و ٹیکنالوجی سمیت دیگر وسائل کو ملک کے اندر لایا ہےاور اس طرح اپنی اندرونی صنعتی اور شہرکاری کی ترقی میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔تاہم بین الاقوامی منڈی اور صورتحال میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ نظام اور اصولوں کی یکجہتی اور ان میں مساوات سماجی اور معاشی ترقی کے لیے لازم ہے۔

ایک طرف اس سے مارکیٹ میکانزم کے تحت تجارت کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہےتو دوسری جانب گھریلو اور غیر ملکی منڈیوں کے مختلف وسائل کے تبادلے ، منتقلی اور مشترکہ استعمال میں بھی فائد ہ ہوتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ چینی حکومت تجارتی ماحول کی بہتری کے لیے مسلسل اصلاحاتی اقدامات اختیار کر رہی ہے اور متعلقہ بین الاقوامی تجارتی اصولوں اور قوانین و ضوابط کے مطابق زیادہ سازگار تجارتی پالیسیوں اور قوانین کا نظام قائم کر رہی ہے۔پچھلے سال کے آخر میں عالمی بینک کے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال چین کی تجارتی ماحول کی درجہ بندی میں دو ہزار سترہ کے مقابلے میں بتیس درجے بہتر ی آئی ہے۔


شیئر

Related stories