چین امریکہ تجارتی مزاکرات میں پیش رفت

2019-02-01 16:40:20
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اکتیس تاریخ کو چین امریکہ اعلی سطح کی تجارتی بات چیت واشنگٹن میں ختم ہوئی ۔دونوں فریقوں نے تجارتی توازن، تیکنیکی منتقلی ، علمی حقوق کی حفاظت اورمشترکہ دلچسپی کےدیگر امور پر بات چیت اور وسیع پیمانےپر اتفاق کیا ۔ فریقین نے اگلے مرحلے کی بات چیت کا روڈ میپ بھی مرتب کیا۔اس حوالے سےسی آر آئی کے تجزیہ نگار نے اپنے ایک تبصرے میں کہا کہ چین اور امریکہنے بات چیت کے ذریعے حل طلب مسائل اور تنازعات کوحل کرنے کا نیا راستہ دریافت کیا ہے۔
تبصرے میں یہ خیال ظاہر کیاگیا ہےکہتجارتی کش مکش ہو یا نہ ہو چین کی اصلاحات اور کھلے پن کا عمل ہمیشہ جاری رہیگا ۔موجودہ بات چیت میں چین نے امریکہ کی جانبسےپیش کردہ کچھ مطالبوں کو اس لیے قبولکیا ہے کیونکہ یہ مطالباتچین کی اصلاحات اور کھلے پن کے تقاضوںسے بھی مطابقت رکھتےہیں۔اور اس حوالے سے کیے جانے والےمتعلقہاقدامات چین کی اصلاحات کے نفاذ اور ترقی کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہونگے۔
موجودہ مشاورت میں امریکہ نے اس بات کا اظہار کیا ہےکہ چین کے خدشات کا سنجیدگی سے جواب دیا جائےگا.فریقینکا خیال ہے کہ بات چیت اور رابطے کا مؤثر میکانزم بہت ضروری ہے. چین کےلوگ اپنی بات پر قائمرہتے ہیں.عالمی تجارتی تنظیممیں شمولیت کے بعد گزشتہ 17 سالوں کےدورانچین نے مالی تجارت ، سروس تجارت اور علمی حقوق کی حفاظت سمیت مختلفامور پر اپنے تین وعدوں کو پورا کیا ہے. چین - امریکہ اقتصادی اور تجارتیکش مکش کو حل کرنے کے سلسلے میں چین ہمیشہ خلوص کے ساتھ مشاورت کو فروغ دیتا رہا اور اپنے وعدوں کو نبھاتا رہا.افسوس کی بات یہ ہے کہدوسری طرف امریکہ نے بارہا بات چیت میں اپنے وعدوں کو توڑا۔تبصرے میں بتایا گیاہے کہدونوں ریاستوں کی اتفاق رائے کوعمل میں لانے کے لیے دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے اور اپنی بات پر قائم رہنا چاہیے.

شیئر

Related stories