چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کی امریکہ کے تجارتی مذاکراتی نمائندگان سے ملاقات، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-02-16 15:00:56
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین اور امریکہ کے درمیان اعلی سطحی اقتصادی و تجارتی بات چیت کا چھٹا دور پندرہ فروری کو بیجنگ میں اختتام پزیر ہوا ۔ چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے حالیہ مذاکراتی دور میں شریک امریکی مذاکراتی نمائندوں رابرٹ لائٹ حائضر اور وزیر خارجہ سٹیون منوچن سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کی تقدیر ایک دوسرے سے منسلک ہے ۔ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون سے فائدہ جب کہ صف آرائی سے نقصان ہوتا ہے لہذا تعاون بہترین انتخاب ہے ۔ شی جن پھنگ نے امید ظاہر کی کہ ورکنگ ٹیمیں ان کے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے طے شدہ اصولوں اور سمٹ کے تحت تبادلوں اور تعاون کے ذریعے اختلافات پر کنٹرول کرتے ہوئے چین امریکہ اقتصادی و تجارتی تعاون اور دونوں ممالک کے مستحکم تعلقات کے فروغ کے لیے کوشش کریں گی ۔

گزشتہ سال فروری میں چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی تنازعات میں اضافے کے بعد فریقین کے درمیان بات چیت کے کئی دور ہوئے تاہم چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے پہلی مرتبہ امریکہ کے تجارتی مذاکراتی نمائندگان سے ملاقات کی ۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دو ہفتے قبل واشنگٹن میں منعقدہ بات چیت میں حاصل کردہ مرحلہ وار پیش رفت کے بعد موجودہ مذاکراتی دورمیں مزید پیش رفت ہوئی ہے ۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے صدور ،چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مسائل کے حل کے لئے اہم اور رہنما کردار ادا کر رہے ہیں ۔

تجزیہ نگار وں کا کہنا ہے کہ امریکی مذاکراتی نمائندوں سے ملاقات کے دوران چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے بارہا تعاون کا ذکر کیا جس سے چین کے، تعاون کے ذریعے چین امریکہ تجارتی تنازعات سے نمٹنے کے پرخلوص رویئے اور نیک خواہشات کا اظہار ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شی جن پھںگ نے یہ بھی کہا کہ چین کے قومی و مرکزی مفادات اور عوام کے بنیادی مفادات کو نقصان نہ پہنچنا باہمی تعاون کی شرط ہے ۔

ایک اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ بات چیت کے موجودہ دور میں فریقین نے اقتصادی و تجارتی مسائل کے حوالے سے ایک یاد داشت پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بات چیت تحریری معاہدہ طے پانے کے مرحلے سے گزر رہی ہے ۔ یہ ایک نئی اور اہم پیش رفت ہے ۔


شیئر

Related stories