مغربی میڈیا کہانیاں بنانے کا شوقین ہے :سی آر آئی کا تبصرہ

2019-02-17 18:18:34
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بی بی سی نے گزشتہ چھ مہینوں کی تحقیقات کے بعد اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اپریل دو ہزار اٹھارہ میں شام کے قصبہ ڈوما کو کیمیائی ہتھیاروں سے نشانہ بنانے کی خبر اور اس سے متعلقہ ویڈیو سچ نہیں بلکہ وہ تو کسی کہانی کو فلمانے کے دوران بنائی گئی تھی ۔اس ویڈیو کو بنیاد بنا کر اس وقت امریکہ ، برطانیہ اور فرانس نے شام پر فضائی حملے شروع کیے ۔

حیران کن امر یہ ہے کہ مغربی میڈیا نے کئی مرتبہ سیاسی یا عسکری مقاصد کے لئے من گھڑت کہانیاں مشہور کیں ۔ مثلاً دو ہزار تین میں امریکہ نے جھوٹےاو ر بے بنیاد ثبوتوں کو بنیاد بنا کر ایک ہنگامہ کھڑا کرتے ہوئے عراق پر حملہ کر دیا تھا مگربعد میں خود امریکی حکومت اور میڈیا نے تسلیم کیا کہ وہ سب ثبوت جھوٹے تھے اور معافی مانگی، مگر کیااس کے نتیجے میں لاکھوں انسانی جانوں کے زیاں کی تلافی ممکن ہو سکتی ہے ؟اور اب حال ہی میں سی این این نے چین کے سنکیانگ میں ویغور قومیت کے لوگوں کے تحفظ انسانی حقوق کے معاملے کو داغدار کرنے کے لئے غلط خبریں پیش کیں ۔ اس کے علاوہ گزشتہ روز مغربی میڈیا نے پھر سنکیانگ کے مشہور لوک موسیقار عبد الرحیم حیات کےبارے میں بے پر کی اڑائی کہ وہ جیل میں مر چکے ہیں اور اسی خبر کی وجہ سے ترکی کی حکومت نے چین کی مذمت کی ، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ عبد الرحیم حیات نا صرف زندہ ہیں بلکہ ان کی صحت بھی بالکل صحیح ہے ۔

حقیقت کا بیان میڈیا کی روح ہے لیکن اگر سچ کو چھوڑ کر صرف اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے من گھڑت کہانیوں کو خبر بنایا جائے تو لوگ بھلا خبر رساں اداروں پر کیسے اعتماد کریں گے ۔


شیئر

Related stories