"دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے چین اور سعودی عرب کےدرمیان مرحلہ وار تعاون کو فروغ دیا جارہاہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-02-24 15:47:27
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

گذشتہ چند روز سے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان دورہ دیوار چین کی تصاویر سعودی عرب بھر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔ سعودی عوام نہ صرف ولی عہد شہزادے کی تصاویر کو پسند کر رہے ہیں بلکہ سعودی عرب اور چین کے درمیان تعلقات کو بہت زیادہ سراہ رہے ہیں۔

سعودی ولی عہد کے دورہ چین کے دوران چین اور سعودی عرب نے تعاون کے 35 معاہدوں پر دستحط کئے، جن کا کل حجم اٹھائیس ارب امریکی ڈالرز سے بھی زائد ہے۔

سعودی عرب نے چین کی جانب سے پیش کردہ "دی بیلٹ اینڈ روڈ "انیشیٹو کو اپنے ملک میں 2030ترقی کے وژن کی حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگ کیا ہے۔حالیہ دورےسے چین اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں نے "دی بیلٹ اینڈ روڈ" انیشییٹو کو 2030ترقی کے وژن کی حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور یقیناً اس کی روشنی میں دونوں ممالک کے تعاون کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔

اس وقت چین اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون کے حجم میں مسلسل طور پر اضافہ ہورہا ہے۔تاحال ایک سو سے زائد چینی کاروباری ادارے سعودی عرب میں پیٹرو کیمیکل، ریل وے، بندرگاہ، بجلی گھر اور مواصلات سمیت دیگرشعبوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ اس طرح سعودی عرب نے چین میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور چین میں سعودی سرمایہ کاری کو بھی خاطر خواہ فوائد حاصل ہور ہے ہیں۔علاوہ ازیں دونوں ممالک نے ایرواسپیس کے شعبے میں تعاون سے بھی متعدد ثمرات حاصل کئے ہیں۔

چین اور سعودی عرب کے درمیان ابتدائی طور پر توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیتے ہوئے بنیادی تنصیبات کے قیام، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید سہولیات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ایٹمی توانائی، خلائی سیٹلائٹ اور نئی توانائی سمیت تین اعلی ٹیکنالوجی کے حامل شعبوں میں تعاون کو مسلسل طور پر آگے بڑھانے کے مرحلہ وار تعاون کا نیا ڈھانچہ عمل میں آگیا ہے۔

قابل توجہ بات یہ ہے کہ "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر کی بنیاد پر چین اور سعودی عرب تیسرے فریق کی مارکیٹ میں تعاون کی کوشش بھی کررہے ہیں۔رواں ماہ جنوری میں پاکستان میں متعین سعودی سفیر نے چین پاک اقتصادی راہداری پر سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔اطلاعات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ سعودی عرب پاکستان میں بیس ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ممالک اور علاقے "دی بیلٹ اینڈ روڈ" میں شامل ہورہے ہیں۔لوگ اس بات پر یقین کرسکتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ ممالک اور کاروباری اداروں کی شمولیت کے ساتھ ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت تعاون سے چین اور سعودی عرب سمیت دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کو ترقی کی زیادہ قوت فراہم کی جاسکے گی۔


شیئر

Related stories