چین حلیف ہے یا حریف؟یہ جاننے کے لیے ایک کتاب پڑھئیے:سی آر آئی کا تبصرہ

2019-03-21 19:50:48
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


چین حلیف ہے یا حریف؟یہ جاننے کے لیے ایک کتاب پڑھئیے:سی آر آئی کا تبصرہ

چین حلیف ہے یا حریف؟یہ جاننے کے لیے ایک کتاب پڑھئیے:سی آر آئی کا تبصرہ

صدر شی جن پھنگ کے طرز حکمرانی کے حوالے سے تصنیف کی گئی کتاب "شی جن پھنگ کا طرز حکمرانی"کی جلد اول اور جلد دوئم میں چینی اور عالمی امور کے حوالے سے چینی صدر کے نئے نظریات اور نئے تصورات شامل کئے گئےہیں۔ اس کتاب کا چوبیس زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ یہ کتاب دنیا کے ایک سو ساٹھ ممالک یا علاقوں میں تیزی سے مقبول عام ہو رہی ہے۔ یہ کتاب چین کی جانب سے اصلاحات و کھلےپن پر عمل درآمد کے چالیس سالوں میں کسی بھی چینی رہنما کی اب تک کی سب سے بااثر کتاب بن چکی ہے۔اس کے علاوہ چائنا میڈیا گروپ کی طرف سے تیار کی جانے والی "شی جن پھنگ کی پسندیدہ کہانیاں اور محاورات"کے عنوان پر سلسلہ وار ویڈیوز کو بھی برطانوی ، جاپانی ، کوریائی ،ہسپانوی اور اطالوی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے جنہیں دیکھنے والے غیرملکی ناظرین کی تعداد دس کروڑ سے زائد ہے۔

روم میں"شی جن پھنگ کا طرز حکمرانی" کے قارئین کی ایک سرگرمی کے دوران اطالوی قارئین کی اکثریت نے کہا کہ اس کتاب نے چین کی ترقی کو سمجھنے کے لیے عالمی برادری کے لیے ایک کھڑکی کھولی ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک کے لیے چین ایک حلیف ہے یا حریف ہے ؟یہ سمجھنے کے لیے یہ کتاب پڑھنا ضروری ہے۔ اس حوالے سے ایک تبصرے میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہینری کسنجرنے کہا کہ یہ کتاب ایک صدر ، ایک ملک اور ہزاروں سال پر محیط ثقافت کے حوالےسے معلومات حاصل کرنے کے لیے ایک کھڑکی کی مانند ہے۔اس کتاب میں چین اور دنیا کی ترقی کو درپیش چیلنجز کا صحیح معنوں میں ذکر کیا گیا ہے ۔زیادہ سے زیادہ ممالک اور عوام یہ سمجھتے ہیں کہ چین ایک دوست ملک ہے ۔چین کی ترقی عالمی استحکام کی ضامن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ "بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور" اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ"انیشیٹیو کو دنیا بھر میں بڑی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔




شیئر

Related stories