چین میں غیر مادی ثقافتی ورثے کی آئندہ نسلوں تک منتقلی کا نظام

2019-05-06 15:37:50
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین میں غیر مادی ثقافتی ورثے کی آئندہ نسلوں تک منتقلی کا نظام

فو شین شہر چین کے شمال مشرقی صوبہ لیاو نینگ میں واقع ہے۔ یہ شہر عقیق کی پیداوار اور اس سے مجسمہ سازی کی وجہ سے پورے چین میں خاص شہرت رکھتا ہے۔ عقیق سے مجسمہ سازی کا یہ فن چین کی جانب سے قومی سطح پر زیر تحفظ غیر مادی ثقافتی ورثوں کی فہر ست میں شامل ہے۔غیر مادی ثقافتی ورثے کے تحفظ اور آئندہ نسلوں تک منتقلی کے اس نظام کی بدولت فوشین کا یہ روائتی ہنر نہ صرف محفوظ ہے بلکہ نسل در نسل ترقی بھی کر رہا ہے۔

حالیہ برسوں میں فو شین شہر کی مقامی حکومت نےعقیق سے مجسمے کی تراشی کے اس ہنر کو بڑی اہمیت دی اور اس کی حفاظت اور نئی نسل تک منتقلی کے لیے متعدد ترجیحی پالیسیاں نافذ کی ہیں۔

اسی سالہ لی ہون بین عقیق سے مجسمہ تراشی کے اس غیر مادی ثقافتی ورثے کے امین ہیں۔انہوں نے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو ہنر سکھانا اور ان تک وراثت کی منتقلی نہایت اہم ذمہ داری ہے۔ اس وقت تک وہ سو سے زائد طالب علموں تک اس فن کو منتقل کر چکے ہیں۔لی ہون بین پر امید ہیں کہ نوجوان اس روائتی ہنر کو نہ صرف نسل در نسل محفوظ رکھیں گے بلکہ مزید فروغ بھی دیں گے۔

چین میں غیر مادی ثقافتی ورثے کی آئندہ نسلوں تک منتقلی کا نظام


شیئر

Related stories