چین امریکہ تجارتی تنازعات کے حل کےلیے ایک دوسرے کے خدشات کااحترام کریں

2019-05-11 15:43:53
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین امریکہ تجارتی مذاکرات کا گیارہواں دور امریکی وقت کے مطابق دس تاریخ کو واشنگٹن میں اختتام پزیر ہوا ۔ چین کے نائب وزیر اعظم اور مذاکرات میں شریک چینی وفد کے سربراہ لیو حہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیا ن اچھا تبادلہ اور تعاون ہواہے ۔ مذاکرات ابھی ختم نہیں ہوئے ۔ معمولی سی رکاوٹ آئی ہے ۔ انہون نے کہا کہ چین مذاکرات کے مستقبل کے حوالے سے محتاط امید رکھتا ہے ۔ اب مذاکرات جاری رکھنے کے لئے فریقین کے وفود کے درمیان بیجنگ میں ملاقات ہو گی ۔

واضح رہے کہ امریکہ نے موجودہ مذاکرات کےدوران امریکہ کے لیے چین کی برآمدی مصنوعات پر ٹیرف دس فیصد سے بڑھا کر پچیس فیصدکرنے کا فیصلہ کیا ۔ جس کے دو منٹ بعد چین نے جوابی اقدامات اختیار کرنے کا اعلان کیا ۔

امریکہ نے چین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چین نے معاہدے کے بعض شقوں کے بارے میں دوبارہ بحث کرنی چاہی ہے ۔ امریکہ کی جانب سے مذاکرات کی ناکامی کی ذمہ داری چین پر عائد کرنے کی کوشش نا معقول ہے ۔مذاکرات کے دوران تبادلہ خیال کرتے ہوئے معاہدہ طے پانے سے قبل اس میں تبدیلی مناسب ہے ۔اختلافات اور تبدیلیوں کو ٹیرف میں اضافے کا بہانہ بنانا غلط ہے ۔ اس کے علاوہ مذاکرات کے دوران ایک دوسرے کے خدشات کا خیال رکھنا چاہیئے صرف اپنے مقصد کے حصول کو اہمیت دینا باہمی احترام اور مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے ۔ اور یہی چیز موجودہ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی وجہ بنی ہے ۔

چین امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے دوران اپنے اصولوں پر قائم رہے گا ۔ چین کا خیال ہے کہ وہ تمام مصنوعات جن پر ٹیرف میں اضافہ کیا گیا ہے اس اضافے کو منسوخ کیا جائے تاکہ فریقین کی تجارت معمول پر آ جائے ۔ دوسری طرف امریکہ چین سے بار بار مطالبہ کررہاہے کہ چین امریکی مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ کرے۔ لیکن ایسے کیسےہوسکتاہے کیونکہ چین اپنی ضروریات کے مطابق درآمدات کرتاہے ۔امریکہ کو اس حوالے سے زبردستی نہیں کرنی چاہیئے ۔ تیسری بات یہ ہے کہ معاہدے کو امریکہ اور چین دونوں کے موقف کا عکاس ہونا چاہیئے ۔ایسا معاہدہ جو کسی بھی ملک کے اقتدار اعلی اور وقار کے منافی نہ ہو اسی پر حقیقی طور پرعمل درامد کیا جا سکتا ہے ۔

ماضی کی طرح مستقبل میں بھی چین خلوص اور بہترین کاوشوں کے ساتھ امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا تاکہ اختلافات میں کمی ہو اور مذاکرات میں پیش رفت ہو ۔


شیئر

Related stories