چین ہر صورتحال کے لئے تیار ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-05-13 14:53:08
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حالیہ دنوں چین امریکہ اقتصادی و تجارتی بات چیت کا گیارہواں دور واشنگٹن میں اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر دونوں فریقوں کی جانب سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیاگیا۔ تاہم دوسری جانب دو کھرب امریکی ڈالرز کی چینی مصنوعات پر پچیس فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد امریکی حکومت نے کہا ہے کہ مزید تین کھرب پچیس ارب امریکی ڈالرز کی چینی مصنوعات پر بھی پچیس فیصد اضافی ٹیرف لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

اس صورت حال پر سی آر آئی کی جانب سے ایک تجزیے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ "چھڑی اور گاجر" کی سفارتی پالیسی استعمال کر رہا ہے جس کا مقصد ہے چین پر دباؤ ڈال کر مذاکرات سے زیادہ سے زیادہ مفادات حاصل کئے جاسکیں۔

اس تناظر میں چینی مذاکراتی وفد کے سربراہ ،نائب وزیر اعظم لیو حہ نے واضح طور پر چین کا تین نکاتی اصولی موقف پیش کیا۔ جس کے مطابق چینی مصنوعات پر عائد ہر طرح کا اضافی ٹیرف منسوخ کیا جائے ، تجارتی خریداری کی مقدار کو حقیقت کے مطابق مقرر کیا جائے اور ممکنہ معاہدے کی دفعات کو متوازن بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین اپنےاصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹےگا ۔

ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات میں دنوں اطراف سے قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے تاہم اس دوران مختلف نشیب و فراز بھی آتے رہے ہیں۔ چین جانتا ہے کہ تجارتی جنگ میں کوئی ایک فریق فاتح نہیں ہوتا۔ ٹیرف میں اضافہ کرنا نہ چین اور امریکہ کے مفاد میں اور نہ ہی دنیا کے لئے سازگار ہے۔ چین- امریکہ تعلقات میں تعاون ہی واحد انتخاب ہے۔ تاہم چین اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور اپنے حقوق کا موثر انداز میں دفاع کرے گا اور امریکہ کی طرف ان حقوق کو سلب کرنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دے گا۔


شیئر

Related stories