امریکہ کی جانب سے دوسرے ممالک پر چوری کاالزام خود فریبی اور اپنا تماشہ لگانے کے سوا کچھ نہیں

2019-05-15 21:02:25
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں امریکہ کے متعدد سیاستدانوں نے کہا ہے کہ امریکہ ایک منی باکس ہے اور چین سمیت دنیا کے دوسرے تمام ممالک اس باکس سے منی چوری کر تے ہیں ۔ یہ بیان اقتصادی علوم کی کمی اور خود فریبی کے سوا کچھ نہیں اور اپنا تما شہ لگانے کے مترادف ہے ۔

منڈی کے اصول سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر کامیاب کاروباری کی بنیاد باہمی مفادات اور جیت ۔جیت پر مبنی ہوتی ہے ۔ چین امریکہ اقتصادی وتجارتی تعاون بھی اس کے مطابق ہے ۔ گزشتہ کئی برسوں سے چین اور امریکہ ایک دوسرے کی کمی کو پورا کرتے ہوئے اپنی اپنی معیشتوں کی ترقی اور صنعتی ڈھانچے کی ترتیب نو کررہے ہیں ۔اس سے دونوں ممالک کو بے پناہ فائدہ ہوا ہے ۔ ایک طرف چین نے امریکہ سے بڑی تعداد میں مشینری اور زرعی پیداوار کی درآمد کی شکل میں اپنی منڈی کی کمی کو پورا کیاہے تو دوسری طرف امریکہ کوسرمایہ کاری کے حصول اور منڈی کی وسعت کا موقع ملا ہےجس سے امریکی معیشت کی ترقی ہوئی ہے ۔ ان حقائق کی طرف امریکہ نے آنکھیں بند کر کے چین پر تنقید کی ہے اورکہاہے کہ چین نے امریکہ کی ٹیکنالوجی ، روز گار اور سرمائے کو چوری کیا ہے ۔ یادرہے جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے ۔

اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ نے گزشتہ کئی برسوں میں چین کی منڈی سے زبردست منافع حاصل کیا۔ دو ہزار سترہ میں چین نے امریکہ کے لئے علمی اثاثوں کے استعمال کے لئے 7.13 بلین امریکی ڈالرخرچ کئے ۔ اس وقت چین میں امریکہ کے کاروباری اداروں کے فروخت کی آمدنی 700 بلین امریکی ڈالر تک پہنچی ہے ۔ دو ہزار آٹھ سے دو ہزار سترہ تک چین کے لئے امریکہ کی برآمدات میں چھیاسی فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ علاوہ ازیں امریکہ نے سیاحت ، نقل و حمل ، علمی اثاثوں کے تحفظ اور انشورنس سمیت دیگر شعبوں میں چین کے ساتھ بڑی مقدار میں تجارتی منافع حاصل کیا ہے ۔ اس وقت پوری دنیا میں ستر فیصد سے زیادہ تجارت امریکی ڈالر کے ذریعے کی جاتی ہے۔ امریکہ صرف اس سے بہت زیادہ پیسے کما رہاہے۔ اس حوالے سے تو امریکی سیاستدان با لکل خاموش ہیں ۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ کی تنقید جھوٹ کے سوا کچھ نہیں اوراس سے امریکہ کی اپنی سست رو معیشت کے بارے میں پریشانی کا اظہار ہوتاہے ۔






شیئر

Related stories