ہوا وے کمپنی کی جوابی کارروائی ،چینی قوم کی دور اندیشی کی عکاس ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-05-19 15:58:44
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ہوا وے کمپنی کی جوابی کارروائی ،چینی قوم کی دور اندیشی کی عکاس ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

ہوا وے کمپنی کی جوابی کارروائی ،چینی قوم کی دور اندیشی کی عکاس ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

امریکہ کی وزارت تجارت نے سولہ مئی کو ہوا وے کمپنی اور اس سے منسلک ستر صنعتی اداروں کو برآمدی پابندی کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے ہواوے کی امریکی صنعتی اداروں سے ٹیکنالوجی اور فٹنگز کی خریداری پر پابندی لگا دی ۔اس اقدام کا مقصد ہوا وے کی تخلیق وترقی گلا گھونٹتے ہوئے ،چین کی اعلی سائنسی و تکنیکی ترقی کو روکنا اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے غلبے کو برقرار رکھنا ہے۔

تاہم واشنگٹن کی سوچ کے برعکس ہوا وے کمپنی نے فوری طور پر اپنے بیک اپ حل پر عمل درآمد کیا جو کہ دس سال سے زیادہ کی تحقیقات پر مبنی ہے ، اس کے ذریعے ہوا وے کمپنی کی بیشتر مصنوعات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

امریکہ نے بہت پہلے ہی دعوی کیا تھا کہ فائیو جی کے مقابلے میں امریکہ کو جیتنا ہوگا اور اس سلسلے میں کسی چیلنجر کو سامنے آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اسی لیے امریکہ نے جھوٹے بہانوں سے ہوا وے کمپنی پر پابندی لگائی۔تاہم امریکہ کے اس اقدام سے ہوا وے سے تعاون کرنے والی امریکی کمپنیوں کو بھی کافی نقصانات پہنچے۔عالمی سپلائی چین اور بنی نوع انسان کی سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کو سنگین ٹھیس لگائی گئی۔فرانسیسی صدر امینوئیل میکرون اور جرمن چانسلر انجیلا مرکیل سمیت یورپی قیادت نے واضح کیا ہے کہ وہ ہوا وے پر پابندی کے عمل سے متعلق امریکہ کی نہیں مانیں گے۔

مقامِ شکر ہے کہ ہوا وے کمپنی نے دس بارہ سال پہلے ہی امریکہ کے ممکنہ منفی اقدامات سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کی تھیں ۔ بیک اپ فارمولے کا نفاذ کمپنی کی دور اندیشی کا عکاس ہے۔نا صرف چینی کمپنیاں بلکہ تمام چینی قوم مشکلات میں پروان چڑھتی اور مزید مضبوط ہوتی ہے۔امریکی پابندی کے خلاف ہوا وے کمپنی کی جوابی کارروائی سے چینی عوام نے پرسکون رہتے ہوئے بحران سے نمٹنے کی تیاری کی اہمیت کو سمجھا ہے اور مشکلات کو دور کرکے جدت کاری کے خیالات کو بھی مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے۔


شیئر

Related stories