​کھلے پن کو وسعت دینے کے لئے چین ٹھوس اقدامات کررہا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-07-02 20:42:48
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اوساکا میں منعقدہ جی 20 ممالک کی سربراہی کانفرنس کے موقع پر چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے چین کے کھلے پن کے عمل کو تیز کرنے کے لئےپانچ اقدامات اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس کے بعد چین نے تیرہویں گرمائی ڈیووس فورم میں کھلے پن کو وسعت دینے کے اپنے عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔چین مینوفیکچرنگ اور مالیاتی شعبے سمیت خدمات کی صنعت میں کھلے پن کو آگے بڑھائے گا، خود ٹیرف کے مجموعی معیار کو کم کرے گا اور علمی اثاثوں کے حقوق کی حفاظت کو یقینی بنائے گا ۔غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے چین مزید کھلے پن ، شفافیت اور توقعات کے عین مطابق اقدامات کرے گا۔

چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے دو جولائی کو منعقدہ گرمائی ڈیوس فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین مالیاتی شعبے میں کھلے پن کو گہرائی تک لے جائےگا، ویلیو ایڈڈ ٹیلی مواصلات اور نقل وحمل کے شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاری کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا اور بانڈز مارکیٹ میں دو طرفہ کھلے پن کو وسعت دےگا۔ یہ تفصیلی اقدامات جی 20سربراہی کانفرنس میں صدر مملکت شی جن پھنگ کی جانب سے کھلے پن کو وسعت دینے کے حوالے سے چین کی جانب سے اعلان کئے گئے اقدمات کو عملی شکل دیں گے۔ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کھلے پن کو وسعت دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کررہا ہے۔

اوساکا میں اختتام پذیر ہونے والی جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس کے محض دو روز کے اندر اندر ہی چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ کی جانب سے کھلے پن کے حوالے سے کئے گئے وعدوں کو پورا کردیا گیا ہے۔تیس جون کو چین نے غیرملکی سرمایہ کاری کی رسائی کی نئی منفی فہرست اور آزاد تجارتی آزمائشی زون میں غیرملکی سرمایہ کاری کی رسائی کی منفی فہرست جاری کی۔دونوں فہرستوں میں شہر میں قدرتی گیس،سنیماہالز،ٹیلی مواصلات اورپیٹرول سمیت دیگر شعبوں میں منڈی تک رسائی کو آسان بنایا گیا ہے۔اسی دن چین نے غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مخلتف شعبوں کی ایک فہرست بھی جاری کی ہے جس کے مطابق فائیو جی ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ ،صنعتی روبوٹ،نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں سمیت دیگر شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا جائے گا۔مذکورہ اقدام سے ظاہر ہ ہوتا ہے کہ کھلے پن کو وسعت دینے کے لیے چین اپنے وعدوں کے عین مطابق عمل کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی تجارت و ترقی کی کانفرنس کے دوران جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گذشتہ سال کے دوران پوری دنیا میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال سے تیرہ فیصد کمی واقع ہوئی ہے،جب کہ چینی مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاری میں چار فیصد کا اضافہ ہوا جو غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے چینی منڈی کی کشش کا عکاس ہے۔


شیئر

Related stories