چین اپنے قومی مفاد کے تحفظ کی خا طر تائیوان کو ہتھیارفروخت کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندی لگائے گا-سی آر آئی کا تبصرہ

2019-07-14 14:12:59
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکہ نے حال ہی میں تائیوان کو دو ارب بائیس کروڑ امریکی ڈالر کےہتھیاروں کو فروخت کرنے کے منصوبہ کا اعلان کیا .اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوانگ نے بارہ تاریخ کو اعلان کہ چین تائیوان کو ہتھیارفروخت کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندی لگائے گا.یہ ایک خود مختار ریاست کی طرف سے بنیادی قومی مفادات کے تحفظ کے لئے ایک ضروری اور فیصلہ کن اقدام ہے.

جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ تائیوان چین کا ایک ناقابل تقسیم حصہ ہے.اس لئے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت سے امریکہ نے بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، یہ نہ صرف ایک چین کے اصول اور چین-امریکہ کے تین مشترکہ اعلامیوں کی خلاف ورزی ہے، بلکہ اس سے چین کی اقتدار اعلیٰ اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا گیا ہے. لہذا چین اپنے قومی مفاد کے تحفظ کی خا طر تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندی لگائے گا.یہ ایک مدبرانہ، مناسب اور قانونی اقدام ہے، چینی حکومت اور کمپنیاں ان کمپنیوں کے ساتھ کسی بھی شکل میں تعاون اور کاروبار نہیں کریں گی جو چین کی قومی مفادات کو نقصان پہنچاتی ہیں.

کیا امریکہ کی طرف سے تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنا واقعی تائیوان کی سیکورٹی کی حفاظت کے لئے ہے؟ بالکل نہیں!امریکہ میں حکومت اور اسلحہ گروپ کا گہرا گٹھ جوڑ اب کوئی راز نہیں ہے. امریکہ تائیوان کو مہنگے داموں کچھ فرسودہ ہتھیار فروخت کرتا ہے. "تائیوان کے ذریعے چین پر دباو ڈالنے کے مقصد کے علاوہ،امریکی ہتھیار ڈیلرز کے مفادات کو پورا کرنے کے لئے تائیوان کو ایک کیش مشین کے طور پر بھی سمجھا جاتا ہے.

تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے میں امریکی کمپنیوں کی شمولیت صرف ایک تجارتی عمل نہیں ہے، اس سے چین کی اقتدار اعلیٰ کو بڑا نقصان پہنچا ہے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہوئی ہے. چین اس کو برداشت نہیں کرے گا.


شیئر

Related stories