یورپ کی ہانگ کانگ کے اندرونی معاملات میں مداخلت غلط اشارہ ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-07-19 18:23:55
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

یورپی پارلیمنٹ نے اٹھارہ تاریخ کو ہانگ کانگ سے متعلق ایک قرارداد کی منظوری دی جس میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی انتظامیہ سے نام نہاد " پرامن مظاہرین " پر عائد الزامات کو منسوخ کرنے اور ہانگ کانگ پولیس کی جانب سے قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس قرارداد کو منظور کرتے بہت سے حقائق اور واقعات سے جان بوجھ کر چشم پوشی کی گئی ہے جن میں ہانگ کانگ میں سرکاری املاک پر حملے، فرائض کی انجام دہی میں مصروف پولیس اہلکاروں پر حملے اور دیگر غیر قانونی سرگرمیاں شامل ہیں۔ اس قرارد اد کے مندجات حقائق کے منافی اور قرارداد کی منظوری چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔

یورپی پارلیمان نے حقائق سے نظریں چراتے ہوئے قانون کی حکمرانی اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے چینی حکومت اور ہانگ کانگ انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی جائز کارروائیوں پر بے بنیاد تنقید کی ہے۔ چین ،یورپی پارلیمنٹ کی اس کارروائی کی سخت مخالفت کرتا ہے ۔

واضح رہے کہ ہانگ کانگ کی مادر وطن کی آغوش میں واپس آنے کے گزشتہ بائیس برسوں میں چینی حکومت نے اپنے آئین اور ہانگ کانگ کےبنیادی قانون کے مطابق " ایک ملک دو نظام " کی پالیسی پر عمل درآمد کیا ۔ جیساکہ ہانگ کانگ کے میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ " ایک ملک دو نظام " نے ہانگ کانگ کی ترقی میں سب سے اہم کردار ادا کیا ہے ۔

اس وقت نئی یورپی پارلیمنٹ کا انتخاب ہو چکا ہے۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جب چین اور یورپ کے تعلقات کو نئی طاقت اور توانائی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ حالیہ قرارد اد کی منظوری اس جذبہ خیرسگالی کی روح کے خلاف ہے۔

اگرچہ یورپی پارلیمنٹ میں منظور کردہ ہانگ کانگ سے متعلق اس نام نہاد قرارداد کوئی قانونی حیثیت نہیں لیکن اس سے بیرونی دنیا کو غلط اشارہ دیا گیا ہے جو چین یورپ تعلقات کے فروغ کے لئے فائد مند نہیں ہے۔



شیئر

Related stories