زیرو سم گیم خود کو اور دوسروں کو نقصان پہنچائے گی۔سی آر آئی کا تبصرہ

2019-08-04 19:11:36
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں امریکہ نےاعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کو برآمد کی جانے والی تین کھرب امریکی ڈالر مالیت کی چینی مصنوعات پر دس فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔یہ اقدام اوساکا میں دونوں ممالک کے سربراہان کے اتفاق رائے کی سنگین خلاف ورزی ہے ،جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں کچھ لوگ اب بھی زیرو سم گیم کی سوچ کے حامل ہیں ۔ اس اقدام سے ناصرف چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مشاورت کی راہ میں سنگین مشکلات پیدا ہوں گی بلکہ دونوں ممالک اور عالمی و عوامی مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا اور عالمی معیشت میں کساد بازاری کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

زیرو سم گیم کا مطلب یہ ہے کہ کھیل میں ایک فریق کی آمدنی لازمی طور پر دوسرے فریق کے نقصان سے پیدا ہوتی ہے اور دونوں فریقین کا کل مفاد ہمیشہ "صفر" رہتا ہے ۔ یہ سوچ مضحکہ خیز ہے اور عملی طور پر نقصان دہ بھی ہے۔ تاہم ، امریکہ میں کچھ لوگوں نے اس سوچ کو بین الاقوامی معاشی تبادلے پر لاگو کر دیاہے ۔ان کے خیال میں دوسرے ممالک کی معاشی ترقی لازماً ان کے معاشی مفادات کو نقصان پہنچائے گی ، اس لیے ان ممالک کے خلاف انتقامی کارروائی ہونی چاہیے۔گزشتہ ایک سال میں ، چین اور امریکہ کی اقتصادی اور تجارتی مشاورت کے دوران امریکہ میں کچھ لوگوں کی جانب سے کیے گئے تمام اقدامات اسی سوچ کا اظہار کرتے ہیں جو کہ نقصاندہ ثابت ہوئے ہیں۔ اس لیے جوں ہی امریکی حکومت نے تین کھرب امریکی ڈالر مالیت کی چینی برآمدات پر مزید دس فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تو امریکی صنعت کاروں نیز اسٹاک اور گولڈ جیسی بڑی مالیاتی منڈیوں کی جانب سے اس کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا اوراس اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے یہ موقف اپنایا گیا کہ امریکہ میں چینی برآمدات پر مزیدٹیرف عائد کرنے سے نا صرف امریکی کمپنیوں ، کسانوں ، مزدوروں اور صارفین کی مشکلات میں اضافہ ہوگا بلکہ امریکہ کی معاشی ترقی کو بھی نقصان پہنچے گا ۔

یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ امریکہ میں کچھ لوگوں کی اس سوچ سے ان کو فائدہ نہیں ہوا بلکہ اس کے نتیجے میں دوہرے اور مشترکہ نقصان کا امکان بڑھا ہے۔چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی امور کو حل کرنے کے لیےچین نے ہمیشہ مشاورت کو پہلی ترجیح قرار دیا ہے۔ اسی کے ساتھ ملک اور عوام کے بنیادی مفادات کا دفاع کرنے کے لیے بھی چین پرعزم ہے۔چین کا موقف ہے کہ اگر بات کرنا چاہتے ہیں ، تو دروازہ کھلا ہے ،اگر لڑنا چاہتے ہیں ، تو چین شکست قبول نہیں کرے گا بلکہ آخری لمحے تک لڑے گا۔


شیئر

Related stories