چین پر امریکی الزامات بے بنیاد ہیں۔ سی آر آئی تبصرہ

2019-08-05 19:31:25
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چار اگست کوامریکی وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر پیٹر نوارو نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ چین کو اپنے "سات گناہ" ختم کرنا ہوں گےتاکہ امریکہ چینی مصنوعات پر عائدمحصولات منسوخ کردے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ستمبر میں چین کے ساتھ امریکہ میں مذاکرات جاری رکھنے کی تیاری کر رہا ہے۔سی آر آئی تبصرہ نگار نے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ ایک طرف امریکہ چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دے رہا ہے اور دوسری طرف چین کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کررہا ہے۔ امریکیوں کی یہ منطق واقعی مضحکہ خیز ہے۔

پیٹر نوارو نے جن سات نام نہاد گناہوں کا ذکر کیا ان میں علمی حقوق کی حفاظت ، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سرکاری انٹرپرائز سبسڈی سمیت دیگر امور شامل ہیں ۔یہ سب الزامات بے بنیاد اور حقائق کے خلاف ہیں ان کا مقصد صرف اور صرف چین کو بدنام کرنا ہے۔

تبصرے میں کہا گیا کہ اس وقت پیٹر نوارو پرانے بیانات اس لیے دہرا رہے ہیں تاکہ تین کھرب ڈالر مالیت کی چینی برآمدات پر دس فیصد اضافی ٹیرف لگانے کے امریکی منصوبے کے لیے جواز تلاش کیا جا سکے ۔امریکہ میں بھی اس منصوبے کی شدید مخالفت کی جارہی ہے ۔امریکہ کے مختلف شعبوں کی اہم شخصیات اس معاملے پرہم خیال ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے امریکی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا۔تاہم اس کے باوجود بعض امریکی ان کی رائے کو نظر انداز کرکے پھر بھی چین پر کیچڑ اچھالتے رہے اور اضافی ٹیرف لگانے کے لیے بہانہ تلاش کرتے رہے تاکہ وہ امریکی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات کی ذمہ داری سے دستبردار ہوسکیں ۔

مضمون کے آخر میں کہا گیا کہ چینی برآمدات پر اضافی ٹیرف لگانا چین-امریکہ معاشی اور تجارتی تنازعات کا نقطہِ آغاز ہے۔کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے لگائے جانے والے تمام ٹیرف کو منسوخ کرنا لازمی ہے۔ اگر امریکہ مسئلے کو صحیح معنوں میں حل کرنا چاہتا ہے تو اسے برابری اور احترام کرنا سیکھنا چاہیے ، چین کے بنیادی تحفظات کا خیال رکھنا چاہیے اور دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے اتفاق رائے پر فوراً عمل کرنا چاہیے۔


شیئر

Related stories